Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گمشدہ

صبیح الحسن

گمشدہ

صبیح الحسن

MORE BYصبیح الحسن

    وہ کمرے میں بیٹھا موبائل فون میں گم تھا کہ دروازے پر دستک ہوئی۔ اس نے دروازہ کھولا تو انکل کھڑے تھے، ’’بیٹا! کوئی اسکیل ہے؟

    اسے تو پیمانوں سے ربط توڑے ایک لمبا عرصہ ہو چلا تھا۔ ’’نہیں انکل جی! میرے خیال میں میرے پاس تو سکیل نہیں ہو گا۔‘‘

    ’’اچھا بیٹا کوئی بات نہیں۔ میں دکان سے لے آتا ہوں‘‘

    انکل چلے گئے تو وہ واپس صوفے پر بیٹھ کر موبائل پکڑنے ہی والا تھا کہ اسے یاد آیا کہ شاید الماری میں جو باجی کی بکس پڑی ہیں ان میں کوئی سکیل پڑا ہو۔ ’’اففف چھوڑو، اب کون اس وقت اٹھ کر ڈھونڈے۔‘‘ اس نے کسل مندی سے سوچا لیکن کچھ بے سکونی تھی۔ ’’کیا مصیبت ہے؟‘‘ وہ بڑبڑایا اور اٹھ کر الماری میں گھس گیا۔

    کچھ دیر بعد وہ میز پر چار اسکیلز رکھے سوچ رہا تھا کہ نجانے کتنی گمشدہ چیزیں صرف اس لیے گم تھیں کہ وہ انہیں ’ڈھونڈ‘ نہیں رہا تھا۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے