کالی رات کی دھندلی صبح
سیاہ رات نے چاروں طرف سے زمین کو گھیر لیا اور کتوں نے مسلسل بھونکنا شروع کر دیا۔ان میں کالے اور بھورے کتے پیش پیش تہے۔
چاند گرہن اپنے جوبن پر تھا ،ریڈیو، ٹی وی کی نشریات جام، البتہ وقفے وقفے اعلان کیا جاتاکہ گرہن اس دفعہ سخت ہے کوئ اپنے گھر سے نہ نکلے ۔ گھر سے باہر نکلنے والوں کو شناختی کارڈ دیکھے بغیر گولی سے اڑا دینے کا حکم دے دیا گیا ۔ ماں بننے والی عورتوں کو بھی وارننگ دے دی گئی کہ باہر نہ نکلیں ورنہ آنے والا بچہ دولے شاہ کا چوہا پیدا ہوسکتا ہے ۔
مردوں کو بانجھ پن کا خطرہ بتایا جارہا تھااور گیڈر الگ شور مچا رہے تھے۔
مساجد سے اعلانات ہوئے کہ یہ کوئی عام گیڈر نہیں ہیں بلکہ مڈ نائٹ تک ہونگتے رہیں گے ۔
آخر فیصلہ ہوا ،
شاہ اور اس کے خاندان کا خراج ۔
لوگوں نےنا منظور نا منظور کے نعرے لگائے مگر چوہڑوں کے ہاتھوں میں کوڑے تےں۔سیاہ رات لمبی ہونے کا خطرہ بدستور موجود تھا۔
آخر کار لوگوں نے گھٹنے ٹیک دیے۔ شاہ اور اس کے خاندان کو قتل اور حواری جلاوطن کر دئیے گئے ۔ اب پوہ پھو ٹنے کی بشارت دے دی گئی ۔ دنیا بھلا کر آخرت کی باتیں زور پکڑ گئیں ، بندروں کے ہاتھوں میں استرےدے دئے گئے ۔انہوں نے اودھم مچا دی ۔ بھڑوے دونوں کو ملانے لگے۔ اس طرح غیر محسوس طریقے سے لوگوں کی دنیا لوٹ لی گئی ۔
اسی طویل شب سیاہ کی یہ صبح بڑی اکیلی اور دھندلی ہے، لوگ سیاہ چادریں اپنے پیارے شاہ کے گھر بھیج رہے ہیں لیکن انہیں لڑو گے مرو گے والا وعدہ بھول گیا ہے۔
سید تحسین گیلانی اور مصنف کے شکریہ کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.