مردم گزیدہ
نیلگوں آسمان پر اکثر وہ ایک ستارے کو دیکھا کرتی جِھلمل کرتا، بیحد روشن اور چمکیلا ، جس کی روشنی کا حصار وہ اپنے آس پاس محسوس کرتی تصّور کے حسین مرغزاروں سے جب بھی اس کا گذر ہوتا وہ ستارا اس کے پہلو میں اتر آتا اس کی دلکشی مسحور کر دیتی اسے اپنی قسمت پر رشک آتا پھر ایک دن۔۔۔۔
ایک دن وہ ستارا سچ مچ زمین پر اتر آیا اس کی بےچین روح مچل اٹھی اس نے ان سارے حسین پلوں کو، جب جب اس نے ستارے کو اپنے دامن میں سمٹتے دیکھا تھا، اکٹّھا کیا اور وصل رنگ رتھ پر سوار اس سے ملنے چلی آئی اور جب اس نے اس کے ہاتھوں کو مقّدس صحیفے کی طرح اپنے ہاتھ میں لیا تو خوبصورت دستانہ نکل کر ہاتھ میں آگیا اندر سے نکلا ایک نہایت ہی کریہہ اور لمبے لمبے بالوں سے بھرا ہوا ہاتھ ، اسنے ڈرتے ڈرتے نگاہیں اٹھائیں چہرہ اپنی ہیئت بدل رہا تھا اب وہاں صرف اماوس کا چاند تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.