شاعر
انقلابیوں کا جلوس۔’’انقلاب زندہ باد۔‘‘کے نعرے لگاتا لارنس گارڈن کے قریب سے گزر رہا تھا۔
پولس انسپکٹر نے ایک انقلابی لیڈر کو گرفتار کر لیا اور ہتھکڑی لگا کر لے چلا، سامنے سے تین دوست پریشان بال ، جھومتے جھامتے لڑتے لڑاتے گاتے چلے آ رہے تھے۔
انسپکٹر نے روکا وہ انہیں بھی وضع قطع سے انقلابی سمجھ کر گرفتار کرنا چاہتا تھا ، تینوں میں سے ایک بولا۔ ’’روک رہے ہو۔‘‘
انسپکٹر نے جواب دیا۔ ’’تم باغی ہو۔‘‘ پہلا جھجک کر ہٹ گیا۔ دوسرا مردانہ وار آگے بڑھا۔ اس کے ہاتھ میں کاغذ کا ایک پرزہ تھا۔ پولس انسپکٹر نے کاغذ لے لیا پہلی سطر تھی۔
تیرا دیوانہ ہوں، دیوانہ ہوں، دیوانہ ہوں
جس کی دنیا میں نہیں پوچھ وہ فرزانہ ہوں
انسپکٹر نے ہنس کر کاغذ واپس کر دیا اور انقلابی کی ہتھکڑی کو بجاتا اور مسکراتا یہ کہہ کر آگے بڑھ گیا۔
’’ارے تم تو شاعر ہو اس قسم کے!‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.