Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنت ابراہیمی

صبیح الحسن

سنت ابراہیمی

صبیح الحسن

MORE BYصبیح الحسن

    جیدے قصائی نے بکرے کا پیٹ چاک کیا ہی تھا کہ ملک صاحب برتن لیے آ گئے۔ کلیجی لے گئے اور ناشتے کی تیاری شروع کروا دی۔

    ’’دیکھو! رانیں سالم اتارنا۔ میں نے روسٹ کروانی ہیں۔‘‘ ملک صاحب کا سپوت بولا۔

    پٹھ کا گوشت قصائی اور ملک صاحب نے مفاہمت کے ساتھ آدھا آدھا بانٹ لیا۔ چانپ اور سینے کی بوٹیاں بنوا کر فریز کر دی گئیں۔ چربی اور پلوں کی چند چھیچھڑا نما بوٹیاں بچیں۔ ملک صاحب نے انہیں دیکھا اور فیاضی سے بولے،

    ’’یہ غریبوں میں بانٹ دو آخر ان کا بھی تو حق ہے۔‘‘

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے