سنت ابراہیمی
جیدے قصائی نے بکرے کا پیٹ چاک کیا ہی تھا کہ ملک صاحب برتن لیے آ گئے۔ کلیجی لے گئے اور ناشتے کی تیاری شروع کروا دی۔
’’دیکھو! رانیں سالم اتارنا۔ میں نے روسٹ کروانی ہیں۔‘‘ ملک صاحب کا سپوت بولا۔
پٹھ کا گوشت قصائی اور ملک صاحب نے مفاہمت کے ساتھ آدھا آدھا بانٹ لیا۔ چانپ اور سینے کی بوٹیاں بنوا کر فریز کر دی گئیں۔ چربی اور پلوں کی چند چھیچھڑا نما بوٹیاں بچیں۔ ملک صاحب نے انہیں دیکھا اور فیاضی سے بولے،
’’یہ غریبوں میں بانٹ دو آخر ان کا بھی تو حق ہے۔‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.