خلیل بت شکن
خلیل کےمعنی دوست کے آتے ہیں۔ قرآن میں خدا نے ابراہیم کو اپنا دوست بتایا ہے، اسی وجہ سے ابراہیم کو خلیل اللہ بھی کہا جاتا ہے۔ اسلامی روایت میں ابراہیم کی حیثیت ایک نہایت برگزیدہ نبی کی ہے۔ وہ اپنےعہد میں کی جانے والی بتوں کی پوجا سے بہت نالا تھےاورصرف ایک خدا کی عبادت کی طرف دعوت دیتے تھے۔ ایک مرتبہ قومی تہوارکے موقعے پرجب ساری قوم میلےمیں گئی ہوئی تھی انہوں نے بت خانے میں جاکرسارے بتوں کوتوڑ دیا۔ اسی مناسبت سے ابراہیم کا لقب خلیل بت شکن پڑا۔ خلیل بت شکن کی تلمیح کا شعری استعمال دیکھئے۔
خلیل بت شکن کا خوف مانع تھا مجھے ورنہ
سخن بت خانۂ معنی تھا اور فکررسا آزر
نظم طباطبائی
یہ دور اپنے براہیم کی تلاش میں ہے
صنم کدہ ہے جہاں لا الہ الا اللہ
اقبال
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.