Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

مہران امروہی

مہران امروہی کے ویڈیو

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
مزاح

مہران امروہی

مہران امروہی

مہران امروہی

آ گئی یاد شام ڈھلتے ہی

مہران امروہی

آپ کا اعتبار کون کرے

مہران امروہی

آج شب کوئی نہیں ہے

آج شب دل کے قریں کوئی نہیں ہے مہران امروہی

آخری خط

وہ وقت مری جان بہت دور نہیں ہے مہران امروہی

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے_گا

مہران امروہی

آہ کو چاہیے اک عمر اثر ہوتے تک

مہران امروہی

اپنے چہرے سے جو ظاہر ہے چھپائیں کیسے

مہران امروہی

اتنا نہ اپنے جامے سے باہر نکل کے چل

مہران امروہی

الٹی ہو گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیا

مہران امروہی

انتظار

گزر رہے ہیں شب و روز تم نہیں آتیں مہران امروہی

انجام

ہیں لبریز آہوں سے ٹھنڈی ہوائیں مہران امروہی

بازیچۂ_اطفال ہے دنیا مرے آگے

مہران امروہی

بھری ہے دل میں جو حسرت کہوں تو کس سے کہوں

مہران امروہی

پتا پتا بوٹا بوٹا حال ہمارا جانے ہے

مہران امروہی

پھر کچھ اک دل کو بے_قراری ہے

مہران امروہی

تم جانو تم کو غیر سے جو رسم_و_راہ ہو

مہران امروہی

تمناؤں میں الجھایا گیا ہوں

مہران امروہی

تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا

مہران امروہی

تیری باتیں ہی سنانے آئے

مہران امروہی

جب تیری سمندر آنکھوں میں

یہ دھوپ کنارا شام ڈھلے مہران امروہی

جگر کے ٹکڑے ہوئے جل کے دل کباب ہوا

مہران امروہی

جو رعنائی نگاہوں کے لیے فردوس_جلوہ ہے

مہران امروہی

چاند تنہا ہے آسماں تنہا

مہران امروہی

حیراں ہوں دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں

مہران امروہی

خوب روکا شکایتوں سے مجھے

مہران امروہی

دائم پڑا ہوا ترے در پر نہیں ہوں میں

مہران امروہی

دل جلتا ہے شام سویرے

مہران امروہی

دل چرا کر نظر چرائی ہے

مہران امروہی

دل گیا دل کا نشاں باقی رہا

مہران امروہی

دل کو کیا ہو گیا خدا جانے

مہران امروہی

دوست غم_خواری میں میری سعی فرماویں_گے کیا

مہران امروہی

دوستی جب کسی سے کی جائے

مہران امروہی

دکھ فسانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں

مہران امروہی

روگ دل کو لگا گئیں آنکھیں

مہران امروہی

زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے

مہران امروہی

ساقیا ایک نظر جام سے پہلے پہلے

مہران امروہی

سال_ہا_سال اور اک لمحہ

مہران امروہی

سب رنگ میں اس گل کی مرے شان ہے موجود

مہران امروہی

سب لوگ جدھر وہ ہیں ادھر دیکھ رہے ہیں

مہران امروہی

سرکتی جائے ہے رخ سے نقاب آہستہ آہستہ

مہران امروہی

سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے

مہران امروہی

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

مہران امروہی

سینے میں داغ ہے تپش_انتظار کا

مہران امروہی

شرم دہشت جھجھک پریشانی

مہران امروہی

شغل بہتر ہے عشق_بازی کا

مہران امروہی

عشرت_قطرہ ہے دریا میں فنا ہو جانا

مہران امروہی

عشق کیا کیا آفتیں لاتا رہا

مہران امروہی

غم رہا جب تک کہ دم میں دم رہا

مہران امروہی

غیر کو منہ لگا کے دیکھ لیا

مہران امروہی

فقیرانہ آئے صدا کر چلے

مہران امروہی

قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے

مہران امروہی

گیت

چلو پھر سے مسکرائیں مہران امروہی

لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے

مہران امروہی

لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں

مہران امروہی

محبت کا اثر جاتا کہاں ہے

مہران امروہی

مر گئے اے واہ ان کی ناز_برداری میں ہم

مہران امروہی

منہ تکا ہی کرے ہے جس تس کا

مہران امروہی

میری عقل_و_ہوش کی سب حالتیں

مہران امروہی

میرے لب پر کوئی دعا ہی نہیں

مہران امروہی

نکتہ_چیں ہے غم_دل اس کو سنائے نہ بنے

مہران امروہی

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں

مہران امروہی

واں ارادہ آج اس قاتل کے دل میں اور ہے

مہران امروہی

واں رسائی نہیں تو پھر کیا ہے

مہران امروہی

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

مہران امروہی

وہ زمانہ نظر نہیں آتا

مہران امروہی

وہ فراق اور وہ وصال کہاں

مہران امروہی

ٹکڑے نہیں ہیں آنسوؤں میں دل کے چار پانچ

مہران امروہی

کاش اٹھیں ہم بھی گنہ_گاروں کے بیچ

مہران امروہی

کوئی دن گر زندگانی اور ہے

مہران امروہی

کٹھن تنہائیوں سے کون کھیلا میں اکیلا

مہران امروہی

کی وفا ہم سے تو غیر اس کو جفا کہتے ہیں

مہران امروہی

کیا کہوں تم سے میں کہ کیا ہے عشق

مہران امروہی

ہائے لوگوں کی کرم_فرمائیاں

مہران امروہی

ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے

مہران امروہی

ہستی اپنی حباب کی سی ہے

مہران امروہی

ہم یہ تو نہیں کہتے کہ غم کہہ نہیں سکتے

مہران امروہی

ہونٹوں پہ محبت کے فسانے نہیں آتے

مہران امروہی

یا مجھے افسر_شاہانہ بنایا ہوتا

مہران امروہی

یارو مجھے معاف رکھو میں نشے میں ہوں

مہران امروہی

یارو مجھے معاف رکھو میں نشے میں ہوں

مہران امروہی

یہ کیا کہ سب سے بیاں دل کی حالتیں کرنی

مہران امروہی

مزاح

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے