ناصر شہزاد
غزل 44
اشعار 32
پھر یوں ہوا کہ مجھ سے وہ یوں ہی بچھڑ گیا
پھر یوں ہوا کہ زیست کے دن یوں ہی کٹ گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اخروٹ کھائیں تاپیں انگیٹھی پہ آگ آ
رستے تمام گاؤں کے کہرے سے اٹ گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نیا باندھو ندی کنارے سکھی
چاند بیراگ رات تیاگ لگے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے