Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عبید حارث کے اشعار

اپنا سچ اس کو سنانے کے لیے

ہم کو قصوں کا حوالہ چاہیئے

تہہ بہ تہہ کھلتی ہی رہتی ہے سدا

میرؔ کے دیوان سی ہے زندگی

وقت بدلا سوچ بدلی بات بدلی

ہم سے بچے کہہ رہے ہیں ہم نئے ہیں

نیا چار دن میں پرانا ہوا

یہی سب ہوا تو نیا کیا ہوا

خالی دیوار بری لگتی ہے

میری تصویر ہی رہنے دیتے

ہم کتابوں میں جسے پاتے ہیں حارثؔ

آدمی ویسا کوئی ملتا کہاں ہے

صدائیں ڈوبتی ہیں جب

خموشی مسکراتی ہے

کھولو نہ کوئی عیب کسی کا بھی یہاں پر

آسیب کو مل جائے گا دروازہ کھلا سا

انہیں آگے نکل جانے دو حارثؔ

بلائیں کب سے پیچھا کر رہی ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے