رام لعل کے افسانے
اندھیری گلیاں
گھر سے بھاگے دو محبت کرنے والوں کی کہانی، وہ رات کی تاریکی میں گلیوں کی خاک چھانتے اور ان پلوں کو یاد کرتے ہوئے جنہوں نے انہیں اس مقام پر لا کھڑا کیا تھا، اسٹیشن کی طرف چلے جا رہے تھے۔ بستی پیچھے چھوٹ گئی تھی اور اسٹیشن قریب تھا۔ مگر تبھی انہیں ایک ہوٹل کے سامنے کچھ نوجوان گھیر لیتے ہیں۔ وہ عاشق لڑکے کی بری طرح پٹائی کرتے ہیں اور لڑکی کو اپنے ساتھ اٹھاکر لے جاتے ہیں۔
نصیب جلی
’’یہ ملک کی تقسیم کے المیے میں گھرے ایک ایسے شخص کی کہانی ہے، جو اپنے دوست کو فسا دیوں سے بچانے کے لیے اسے اپنی بیوی کے بغل میں سلا دیتا ہے۔ تب وہ اس بات کی پرواہ نہیں کرتا کہ اس کی بیوی اس سب کے لیے تیار ہے یا نہیں۔ مگر سالوں بعد جب اس دوست کا ہندوستان آنے اور اس سے ملنے کا خط ملتا ہے تو وہ نہ صرف جھجکتا ہے، بلکہ اپنی بیوی سے نظریں ملاتے ہوئے بھی شرمندگی محسوس کرتا ہے۔ اس پر اس کے اور بیوی کے درمیان ہونے والی گفتگو کہانی کو نیا موڑ دیتی ہے۔‘‘
لوہے کا کمربند
’’ایک ایسے تاجر کی کہانی، جو تجارت کے لیے دوسرے ملک جاتے ہوئے اپنی بیوی کی کمر کے نچلے حصہ پے لوہے کا کمربند لگا کر چلا جاتا ہے۔ اس کے اس فعل سے بیوی سوچتی ہے کہ وہ اس پر شک کرتا ہے۔ شوہر کے جانے کے بعد وہ ایک گیت کار سے محبت کر بیٹھتی ہے۔ گیت کار اس کا کمربند کھولنے کے لیے کئی ترکیبیں سجھاتا ہے۔ ایک ترکیب کامیاب بھی ہو جاتی ہےکہ تبھی اسے اپنے شوہر کا ایک خط ملتا ہے، جو اس کے ارادوں کو پوری طرح بدل کر رکھ دیتا ہے۔‘‘
جو عورت ننگی ہے
’’یہ کہانی ہندوستانی سماج میں عورت اور اسے لے کر مرد کی ذہنیت پر سوال کھڑے کرتی ہے۔ ہمارا مرد اساس سماج، جو عورت ننگی ہے اسے تو کپڑے پہنا نہیں سکتا۔ مگر جو عورت کپڑے پہنے ہوئے اسے ننگا کرنے پر آمادہ رہتا ہے۔ تقسیم کے بعد وہ ایک پناہ گزیں کے طور پر اودھ کے علاقے میں آ بسا تھا۔ اس کے گھر کے سامنے ایک بیوہ لڑکی تھی، جس کے بارے میں شہر کے شرابی اور آوارہ قسم کے لوگ طرح طرح کی باتیں کرتے ہیں۔‘‘
قبر
میں پورے سفرمیں سونہیں سکا تھا۔ سفربہت طویل تھا اور تھکادینے والا بھی۔ ایسا محسوس ہورہا تھا یہ سفر کچھ راتوں اوردنوں کانہیں ہے بلکہ کئی قرنوں کا ہے۔ میرے بدن کے جوڑجوڑ میں جودرداٹھ رہاہے وہ ہمیشہ ہمیشہ ساتھ رہے گا۔ میری آنکھوں میں جوکانٹے گھسے ہوئے
سمجھوتہ
’’یہ مرد اساس سماج میں گھری عورت کی حقیقت کو بیان کرتی ہوئی کہانی ہے۔ گاؤں کے دو خاندان آپسی رنجش کو ختم کرنے کے لیے ایک ایسا سمجھوتا کرتے ہیں، جس کے تحت ایک خاندان دوسرے خاندان کو اپنی لڑکی دے گا۔ مگر اس بار جس لڑکی کی باری ہوتی ہے وہ حفاظت کے لیے اپنے عاشق کے پاس بھاگ جاتی ہے۔ لیکن اس کا عاشق بھی اس کی حفاظت نہیں کر پاتا۔‘‘
آنگن
’’ایک ایسے شخص کی کہانی ہے، جس کا اپنےگھر کے آنگن سے گہرا لگاؤ تھا، لیکن اب اس کی بیوی اسے دو حصوں میں بانٹ کر ایک حصہ کو کرایے پر دینا چاہتی ہے۔ بیوی کی اس تجویز پر شوہر کا اس سے جھگڑا ہوتا ہے اور وہ تنہا بیٹھا اس آنگن سے جڑی یادوں کو پھر سے دہرانے لگتا ہے۔‘‘