غور سے دیکھتے رہنے کی سزا پائی ہے
تیری تصویر ان آنکھوں میں اتر آئی ہے
ابھنندن پانڈے کی پیدائش 29 جون 1988 کو بہار کے تاریخی شہر پٹنہ میں ہوئی۔ انہوں نے بھوپال سے انجینئرنگ کی، سات سال تک ہندستان کے الگ الگ شہروں میں نوکری کرتے رہے، جی اکتا گیا تو دسمبر 2018 میں نوکری سے قطعی طور پر خود کو الگ کر لیا، اور 2020 میں امبیڈکر یونیورسٹی سے تاریخ کے مضمون میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ آج کل “سینٹر فار اسٹیڈیز ان سوشل سائنسیز، کولکاتہ” میں بطور ریسرچ ٹرینی کام کر رہے ہیں۔
ابھنندن پانڈے موجودہ عہدکے ان تھوڑے سے شاعروں میں سے ہیں جو ادبی مگر خوبصورت زبان میں سنجیدہ خیالات اور احساسات کا اظہار کرنے کے فن میں مہارت رکھتے ہیں۔ ان کی شاعری میں ایک دلکش سادگی اور فلسفیانہ گہرائی کا امتزاج پایا جاتا ہے۔ نوجوان شاعروں میں ان کی شاعری کو خاص طور پر اہمیت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے کیوں کہ وہ زندگی کے روزمرہ اور سنجیدہ موضوعات اور تجربات کو منفرد انداز میں پیش کرتے ہیں۔
ان کی غزلوں میں روایت کا ادراک، میر وغالب سے استفادہ، نیاپن، مضامین کی رنگا رنگی خوب خوب نظر آتی ہے۔ ان کے شعر جہاں ذہن کے دروازوں پر دستک دیتے ہیں، وہیں دل کی گہرائیوں میں اترنے والے بھی ہوتے ہیں۔
ابھنندن پانڈے کی شاعری اپنی تازگی اور اثر انگیزی کی بدولت اردو کے شعری ادب میں ایک نئے اضافے کا مقام رکھتی ہے۔ ان کی غزلیں سننے اور پڑھنے والے کو ایک نئے تجربے سے آشنا کراتی ہیں۔