- کتاب فہرست 184903
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1921
طب878 تحریکات290 ناول4323 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1432
- دوہا64
- رزمیہ98
- شرح182
- گیت81
- غزل1098
- ہائیکو12
- حمد44
- مزاحیہ36
- انتخاب1540
- کہہ مکرنی6
- کلیات672
- ماہیہ19
- مجموعہ4838
- مرثیہ374
- مثنوی815
- مسدس57
- نعت535
- نظم1198
- دیگر68
- پہیلی16
- قصیدہ179
- قوالی19
- قطعہ60
- رباعی290
- مخمس17
- ریختی12
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی28
- ترجمہ73
- واسوخت26
احمد کفیل کا تعارف
احمد کفیل ، اسسٹنٹ پروفیسر(اردو) ، ڈپارٹمنٹ آف انڈین لینگویجز ،اسکول آف لنگویجز اینڈ لٹریچر ، سنٹرل یونیورسٹی آف ساؤتھ بہار، گیا کو مغربی بنگال اردو اکیڈمی نے سال 2018کا اردو تنقید کے پر وقار انعام "خواجہ الطاف حسین حالی ایوارڈ" سے نوازا ہے-
ان کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی۔ والد محترم اور دادا جان حضرت مولانا محمد ابراہیم اور چھوٹے دادا حضرت مولانا محمد صدیق بیدل سے اردو اور فارسی کی نہ صرف الف بے سیکھی بلکہ اچھی سمجھ اور شعور پیدا کیا۔ اپنے گاؤں کے گورنمنٹ اردو اسکول سے پانچویں جماعت پاس کرنے کے بعد مولانا آزاد اردو ہائی اسکول، خیروا سے میٹرک کا امتحان امتیازی نمبروں سے پاس کیا اور علاقے میں اول مقام حاصل کیا۔ پھر منشی سنگھ کالج، موتیہاری سے انٹرمیڈیٹ اور گریجویشن کی تعلیم حاصل کی۔ موتیہاری کے دوران قیام اقرا اسکول اور اس کے نظریات کی تدریس و تشہیر میں نمایاں کردار ادا کیا۔ جشن اقرا کے سالانہ پروگرام میں عالم ارواح کا مشاعرہ ان کی ہی کوششوں کا نتیجہ تھا جو عوام اور اہل ادب میں بہت مشہور ہوا۔ انھوں نے مسلسل کئی برسوں تک عالم ارواح کے مشاعرے کی اسکرپٹ لکھی اور ہدایت کاری کی۔
پٹنہ یونیورسٹی سے پی.جی(گولڈ میڈلسٹ) کرنے کے بعد انھوں نے جے.این.یو. سے ایم.فل. اور پی.ایچ.ڈی. کیا – دہلی میں رہتے ہوئے انھوں نے قومی اردو کونسل کے رسائل"اردو دنیا" اور "فکروتحقیق" کی مجلس ادارت میں بھی ریسرچ اسسٹنٹ کی حیثیت سے ملازمت کی- چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی،میرٹھ کے شعبہ اردو میں بھی گیسٹ فیکلٹی رہے - جے.این.یو. کے شعبۂ اردو میں گیسٹ فیکلٹی کی حیثیت سے یو.جی.،پی.جی. کے طلبہ کو پڑھایا-سمینار، مذاکرے اور انڈین ڈیلی گیشن میں انھیں کئی اعزازات و انعامات سے نوازا جا چکا ہے-ان کے سو سے زاید مضامین،تبصرے،اور تراجم رسائل و جرائد میں شائع ہو چکے ہیں-اب تک ان کی تین کتابیں "کلیات حسن نعیم" 2006میں اور "حسن نعیم اور نئی غزل"2013میں قومی اردو کونسل ،وزارت ترقی انسانی وسائل،حکومت ہند کی جانب سے اشاعت کے بعد "حرف کے اجالے" 2018میں براؤن بک پبلی کیشن سے منظر عام پر آئی ہے جس پر مغربی بنگال اردو اکیڈمی نے انھیں اردو تنقید کے پر وقار اعزاز سے نوازا ہے- احمد کفیل کی تنقید میں وضاحت اور قطعیت ہوتی ہے،وہ ایک اچھے مقرر بھی ہیں جن کا اہل ادب اعتراف کرتے ہیں-فارسی اور کلاسیکی ادب پر انھیں عبور ہے- یوں تو ادب کے طالب علم ہونے کے ناتے ادب کی ہر صنف کے مطالعے سے انھیں دلچسپی ہے،تاہم شاعری کی تنقید، اردو لسانیات،اور اردو ادب کی تاریخ ان کا اصل میدان ہے-ادب اور سیاست اور ادب اور سماج کے شعبوں میں خصوصی لیکچر کے لیے وہ اکثر بلائے جاتے ہیں- جدید اردو مرثیہ : روایت و انحراف ، کلیات اختر اورینوی،اور کبیر مونوگراف پر ان کا آزادانہ کام جاری ہے.
موضوعات
join rekhta family!
-
ادب اطفال1921
-