Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Akhtar Ansari's Photo'

اختر انصاری

1909 - 1988 | علی گڑہ, انڈیا

طنز پر مائل جذباتی شدت کے لئے معروف

طنز پر مائل جذباتی شدت کے لئے معروف

اختر انصاری کا تعارف

تخلص : 'اختر'

اصلی نام : محمّد ایوب انصاری

پیدائش : 01 Oct 1909 | بدایوں, اتر پردیش

وفات : 05 Oct 1988 | علی گڑہ, اتر پردیش

یاد ماضی عذاب ہے یارب

چھین لے مجھ سے حافظہ میرا

اختر انصاری ترقی پسند فکر وشعور اور نظریے کے اہم ترین شاعر اور نقاد تھے۔ انہوں نے تحریک کی مستقل وابستگی سے الگ رہ کر اس کے نظریات کو عام کرنے اور اسے ایک تنقیدی، فکری اور سائنسی بیناد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی شاعری، تنقید اور افسانے اسی جد وجہد کا اعلامیہ میں۔ ’نغمۂ روح‘ ’آبگینے‘ ’ٹیڑھی زمین‘ ’سرور جاں‘ (شاعری) ’اندھی دنیا اور دوسرے افسانے‘ ’نازو اور دوسرے افسانے‘ (افسانے) ’حالی اور نیا تنقیدی شعور‘ ’افادی ادب‘ (تنقید) وغیرہ ان کی تصانیف ہیں۔
اختر انصاری یکم اکتوبر 1909 کو بدایوں میں پیدا ہوئے۔ اینگلو عربک اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ دہلی یونیورسٹی سے بی اے کیا اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی ٹی کرنے کے بعد یونیورسٹی اسکول میں ملازم ہوگئے۔ 1947 میں اردو میں ایم اے کیا پھر کچھ  عرصے تک شعبۂ اردو میں لکچرر رہے بعد میں ٹرینگ کالج میں ملازمت اختیار کی۔ 5 اکتوبر 1988 کو انتقال ہوا۔ 


Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے