اکرم نقاش
غزل 16
اشعار 14
اندھا سفر ہے زیست کسے چھوڑ دے کہاں
الجھا ہوا سا خواب ہے تعبیر کیا کریں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بارہا تو نے خواب دکھلائے
بارہا ہم نے کر لیا ہے یقیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جیسے پانی پہ نقش ہو کوئی
رونقیں سب عدم ثبات رہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہزار کارواں یوں تو ہیں میرے ساتھ مگر
جو میرے نام ہے وہ قافلہ کب آئے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ پوچھ آ کے کون نصیبوں جیا ہے دل
مت دیکھ یہ کہ کون ستارہ ہے بخت میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے