- کتاب فہرست 185972
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1990
طرز زندگی22 طب924 تحریکات299 ناول4818 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی13
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1460
- دوہا48
- رزمیہ107
- شرح200
- گیت60
- غزل1185
- ہائیکو12
- حمد46
- مزاحیہ36
- انتخاب1597
- کہہ مکرنی6
- کلیات692
- ماہیہ19
- مجموعہ5044
- مرثیہ384
- مثنوی838
- مسدس58
- نعت562
- نظم1246
- دیگر77
- پہیلی16
- قصیدہ189
- قوالی18
- قطعہ63
- رباعی296
- مخمس17
- ریختی13
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت26
علی امام نقوی کا تعارف
علی امام نقوی مابعد جدید دو رکے ایک اہم ،سنجیدہ اور گراں قدر فکشن نگار کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ان کی پیدائش ۹ نومبر ۱۹۴۵ کو ہوئی۔ والد امیر حیدر خوش حال اور کاروباری شخص تھے۔ علی امام نقوی بھی میٹرک تک تعلیم کے بعد والد کے کاروبار میں شامل ہوگئے۔لیکن جلد ہی کاروبار سے الگ ہوکر ایرانی قونصلیٹ میں بطور کلرک مستقل ملازم ہوگئے۔ علی امام نقوی نے ۱۹۷۰ کے آس پاس لکھنا شروع کیا۔ ’کھلتے ہوئے بل‘ ان کا وہ پہلا افسانہ ہے جس نے انہیں ادبی حلقوں میں ایک نمایاں شناخت عطا کی۔پہلا افسانوی مجموعہ ’نئے مکان کی دیمک‘ ۱۹۸۰ میں شائع ہوا۔اس کے بعد بالترتیب چار افسانوی مجموعے ’مباہلہ‘’گھٹتے بڑھتے سائے‘’موسم عذابوں کا‘’اور’ کہی ان کہی ‘شائع ہوئے۔
علی امام نے افسانوں کے علاوہ دو نال بھی لکھے، جو ’تین بتی کے راما‘ اور بساط ‘ کے نام سے شائع ہوئے۔نقوی کا آخری ناول ممبئی کی زندگی کے سیاہ وسفید منطروں کا بہترین عکاس ہے۔
۱۰ مارچ ۲۰۱۴ کو انتقال ہوا۔موضوعات
join rekhta family!
-
ادب اطفال1990
-