aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1837 - 1914 | دلی, انڈیا
اردو تنقید کے بانیوں میں شامل۔ ممتاز قبل از جدید شاعر۔ مرزا غالب کے سوانح ’یاد گار غالب‘ لکھنے کےلئے مشہور
مولانا حالی ؔکے پاس ان کے ایک ملنے والے غزل لکھ کر لائے اور برائے اصلاح پیش کی۔ غزل میں کوئی بھی مصرعہ عیب سے خالی نہ تھا۔ مولانا حالی نے تمام غزل پڑھنے کے بعد بے ساختہ فرمایا، ’’بھئی غزل خوب ہے، اس میں تو کہیں انگلی رکھنے کو بھی جگہ نہیں۔‘‘
ایک مرتبہ مولانا حالیؔ سہارنپور تشریف لے گئے اور وہاں ایک معزز رئیس کے پاس ٹھہرے جو بڑے زمیندار بھی تھے۔ گرمی کے دن تھے اور مولانا کمرے میں لیٹے ہوئے تھے۔ اسی وقت اتفاق سے ایک کسان آگیا۔ رئیس صاحب نے اس سے کہا کہ ’’یہ بزرگ جو آرام کررہے ہیں ان کو پنکھا
غالباً 1909ء کی بات ہے کہ مولوی محمد یحییٰ تنہا وکیل میرٹھ نے مولانا حالی ؔکو اپنی شادی میں پانی پت بلایا۔ شادی کے بعد مولانا حالیؔ اور مولوی محمد اسمٰعیل میرٹھی اور بعض دوسرے بزرگ بیٹھے آپس میں گفتگو کر رہے تھے کہ مولانا محمد اسماعیل میرٹھی نے مسکراتے
مولانا حالیؔ کے مقامی دوستوں میں مولوی وحید الدین سلیم (لٹریری اسسٹنٹ سر سید احمد خاں) بھی تھے۔ جب یہ پانی پت میں ہوتے تو روزانہ مولانا حالیؔ کے پاس جاکر گھنٹوں بیٹھا کرتے تھے۔ ایک روز صبح ہی صبح پہنچے۔ مولانا نے رات کو کوئی غزل کہی تھی۔ وہ ان کو سنائی۔
You have exhausted 5 free content pages per year. Register and enjoy UNLIMITED access to the whole universe of Urdu Poetry, Rare Books, Language Learning, Sufi Mysticism, and more.
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books