امیر رضا مظہری کے اشعار
دیکھنے والے سمجھتے ہیں شناسا بھی نہیں
آج بیگانے نظر آتے ہیں ہم تم کتنے
ہمارے بعد سننا دوسروں سے
کہانی یہ ابھی پوری نہیں ہے
تم کسی کے بھی ہو نہیں سکتے
تم کو اپنا بنا کے دیکھ لیا
کیا تعجب ہے جو یاروں نے رفاقت چھوڑی
بیٹھتا کون ہے گرتی ہوئی دیوار کے پاس
ہم کو بچپن ہی سے اک شوق تھا بربادی سے
نام لکھ لکھ کے مٹاتے تھے زمیں پر اپنا
ہم ہیں ان سے وہ غیر سے مایوس
کیا محبت کسی کو راس نہیں