- کتاب فہرست 180323
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1867
طب773 تحریکات280 ناول4033 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1389
- دوہا65
- رزمیہ98
- شرح171
- گیت85
- غزل926
- ہائیکو12
- حمد35
- مزاحیہ37
- انتخاب1486
- کہہ مکرنی6
- کلیات636
- ماہیہ18
- مجموعہ4446
- مرثیہ358
- مثنوی766
- مسدس51
- نعت490
- نظم1121
- دیگر63
- پہیلی16
- قصیدہ174
- قوالی19
- قطعہ54
- رباعی273
- مخمس18
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی26
- ترجمہ73
- واسوخت24
عامر صدیقی کے افسانچے
پانچ قبریں
آج بھی مجھے اچنبھے میں دیکھ کر وہ بوڑھا بول ہی پڑا،’’یہ پانچ قبریں میرے پانچ دوستوں کی ہیں۔ ان پانچوں کا مجھ پر جو احسان ہے وہ میں کبھی نہیں اتار سکتا، ایسا احسان بھلا کب کسی نے، کسی کے ساتھ کیا۔اب میرا فرض ہے کہ میں روزان کی قبروں پر آؤ ں اور انکی ارواح
بیر بہوٹی کی تلاش میں
میں بیر بہوٹی کی تلاش میں تھا۔ اورکہاں کہاں نہیں بھٹکا تھا۔ نامعلوم اور خوابیدہ عدم کو ممکنات میں لے آیا تھا۔ ساتوں آسمان ، تمام جنتیں، سارے جہنم۔ یہاں تک کہ تخلیق کی دیوارِ گریہ تک بھی جا پہنچا۔ چیخوں اور کراہوں کی موسلادھار بارش کی پھسلن کو ان دیکھا
سمندر، ڈالفن اورآکٹوپس
’’یوپی، ناگن چورنگی، حیدری ، ناظم آباد ، بندر روڈ۔۔۔ کرن ۔۔۔‘‘ کنڈیکٹر کی تکرار سن کر اچانک وہ اپنے خیالات سے باہر نکل آیا۔ ’’کرن ؟ کیا اس کی منزل آگئی۔۔‘‘ اس نے سیٹ پر سیدھا ہوتے ہوئے باہر جھانکا۔۔۔ ’’بندر روڈ سے اگلا اسٹاپ بولٹن مارکیٹ کا ہی ہوتا ہے۔
نہاری ہاؤس
انورکی اس نہاری ہاؤس میں اکثر آنے کی وجہ صرف یہ نہیں تھی کہ یہاں پورے شہر کے مقابلے میں سب سے زیادہ لذیذاور منفرد ذائقے والی نہاری ملتی تھی۔بلکہ یہاں آنے کی ایک وجہ اسکے کام کے حوالے سے بھی تعلق رکھتی تھی۔ وہ افرادی قوت فراہم کرتا تھا۔اور اس مد میں کمیشن
الگنی کی تلاش میں بھٹکتا پیار
’’جھاگ نہیں بن رہا ۔‘‘ ’’تھوڑا پاؤڈر اور ڈالو نا۔‘‘ ’’بہت جھاگ بن جائے گا۔‘‘ ’’تمہارا کیا جاتا ہے ۔‘‘ ’’میرا کیا جائے گا؟ میرا ہی تو جاتاہے ۔۔۔‘‘ اچھااسے بھی دھو ڈالواوراسے بھی۔‘‘ ’’جھاگ مرجائے گا ۔۔۔‘‘ ’’کام چل جائے گا۔ ‘‘ ’’بہت مشکل ہے۔ویسے بھی الگنی
کارنس
’’میں اسے گڑیا سے کھیلنے نہیں دوں گی۔‘‘ کمرے کے سناٹے کو چیرتی، تین سایوں میں سے ایک کی سرگوشی ابھری۔۔۔اور دلوں میں اتر گئی۔۔۔ سنگدلی، سفاکیت، پختہ ارادہ تذبذب، نیم دلی،پس و پیش مظلومیت،بے بسی، تاریکی ’’چوں چوں چوں‘‘ ’’اس کارنس کو صاف کرو۔۔۔سارے گھر
سیاہ گڑھے
وہ ایک خونی لٹیراتھا۔ اس کے سر پر انعام تھا، اسکی موت یقینی تھی اور اس وقت وہ کسی انجان راستے پرلگاتار کئی دنوں سے بھاگا چلا جا رہا تھا۔اس کے پیچھے تھے مسلح سپاہی اور ان کے خونخوار کتے۔یہ اس کی بقا کا سوال تھا۔رکنا مطلب موت۔وہ رک نہیں سکتا تھا۔ مگراسے
چنبیلی
’’تو جناب میں کیا کہہ رہا تھا، اوہ ہاں یاد آیا۔میرے یہ گلاب سبھی کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں۔ اس دن بھی جب پولیس کا سراغرساں گھر میں داخل ہوا تومیں ہاتھ میں بڑی ساری قینچی لئے، انہیں گلاب کے پودوں کے پاس کھڑا، تراش خراش میں مصروف تھا۔وہ میرے پاس آ کر
بونگ کی بوٹی
وہ دیر سے کھڑی تھی ایک دم خاموش۔ اورلوگ ایک ایک کرکے فارغ ہوتے چلے جا رہے تھے ۔ پٹھ، چانپیں،ڈکری روکھی،سوکھی، چربیلی دل ،گردے، کلیجی قصاب کے مشاق ہاتھ بڑی پھرتی سے چل رہے تھے ۔۔۔گوشت کے لوتھڑوں کی زائد چربی الگ کرتے ،پٹھوں اور غدودوں کو پرے پھینکتے،
کافی وِد انڈر ٹیکر
’’بس جناب دس سے پندرہ منٹ آپ کو مزید لگیں گے ، جب تک آپ ہمارے یہاں کی اسپیشل کافی سے لطف اندوز ہوں۔‘‘ ’’بہت شکریہ۔۔۔ ویسے دیوار پر لگے ان فوٹوز کی کیا کہانی ہے۔اور کیا آپ کے متعلق وہ افوائیں درست ہیں ، جن کے مطابق آپ کا تعلق یہاں کے پر اسرار قبیلے سے
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets
-
ادب اطفال1867
-