- کتاب فہرست 181756
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1656
طب567 تحریکات257 ناول3438 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی12
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1334
- دوہا61
- رزمیہ93
- شرح149
- گیت86
- غزل751
- ہائیکو11
- حمد32
- مزاحیہ38
- انتخاب1386
- کہہ مکرنی7
- کلیات635
- ماہیہ16
- مجموعہ4010
- مرثیہ332
- مثنوی686
- مسدس44
- نعت429
- نظم1021
- دیگر47
- پہیلی14
- قصیدہ145
- قوالی9
- قطعہ52
- رباعی257
- مخمس18
- ریختی16
- باقیات27
- سلام28
- سہرا8
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی20
- ترجمہ78
- واسوخت24
اشفاق احمد کے افسانے
گڈریا
یہ کہانی فارسی کے ایک سکھ ٹیچر کے گرد گھومتی ہے، جو اپنے مسلم طالب علم کو نہ صرف مفت میں پڑھاتاہے، بلکہ اسے اپنے گھر میں بھی رکھتا ہے۔ پڑھائی کے بعد طالب علم نوکری کے لیے شہر چلا جاتا ہے۔ تقسیم کے دوران وہ واپس آتا ہے تو ایک جگہ کچھ مسلم نوجوانوں کو کھڑے ہوئے پاتا ہے۔ پاس جاکر کیا دیکھتا ہے کہ انہوں نے اس کے ٹیچر کو چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے۔ ٹیچر ڈرا ہوا خاموش کھڑا ہے۔ وہ ان کے چنگل سے ٹیچر کو بچانے کی کوشش کرتا ہے۔ مگر نفرت کی آگ میں بھڑکی خون کی پیاسی بھیڑ کے سامنے بے بس ہوکر رہ جاتا ہے۔
امی
مفلسی میں پلے بڑھے ایک ایسے بچے کی کہانی، جو اسکول کے دنوں میں امی سے ملا تھا۔ اس کے بعد لاہور کے ایک بازار میں اس کی امی سے ملاقات ہوئی۔ تب وہ ایک دفتر میں نوکری کرنے لگا تھا اور جوا کھیلتا تھا۔ امی سے ملاقات کے بعد اسے اپنے دوست اور امی کے بیٹے کے بارے میں پتہ چلا کہ وہ انگلینڈ میں پڑھتا ہے۔ امی سے اس کی ملاقات بڑھتی جاتی ہے اور وہ ان کے ساتھ ہی رہنے لگتا ہے۔ ایک بار وہ انگلینڈ سے آئے اپنے دوست کا خط پڑھتا ہے جس میں ان سے دو ہزار روپیے کی مانگ کی گئی تھی۔ امی کے پاس پیسے نہیں ہیں اور وہ ان کے لیے اپنے زیور بیچنے جاتی ہے۔ وہ ان کے پیچھے ان کے بیگ سے پچاس روپیے چرا لیتا ہے اور جوا کھیلنے چلا جاتا ہے۔
سفر در سفر
یہ ایک ایسے فرد کی کہانی ہے، جو ایک درویش کے پاس روحانی طاقت حاصل کرنے کا طریقہ پوچھنے کے لیے جاتا ہے۔ مگر جب وہاں اس کی پیر سے ملاقات ہوتی ہے وہ اسے روحانی طاقت سے ہٹاکر خدمت خلق کے فائدے بتاتا ہے اور کہتا ہے کہ نماز کی قضا ہے، مگر خدمت کی قضا نہیں۔
ترقی کا ابلیسی ناچ
’’کہانی ترقی کے نسبت لوگوں کے بدلتے مزاج کے گرد گھومتی ہے۔ انسان مسلسل ترقی کرتا جا رہا ہے۔ ترقی کی اس رفتار میں وہ اکثر ان چیزوں کی ایجاد کر رہا ہے جن کی اسے کوئی ضرورت ہی نہیں ہے۔ ہمارے پاس کار، ٹیپ رکارڈر اور دوسری چیزیں ہیں۔ پھر وہ ان کے نئے نئے ورجن بنا رہا ہے اور اس چکر میں ہم اس علم کو چھوڑتے جا رہے ہیں جو ہمیں ہمارے اجداد سے ملا ہے اور جس کی ہم سبھی کو ضرورت ہے۔‘‘
پنجاب کا دوپٹہ
کہانی ایک ایسی پنجابی لڑکی کی ہے جو ایک منت کی درخواست لے کر ایک درگاہ پر کئی دن سے مسلسل کھڑی ہے۔ اس نے اپنا دوپٹہ درگاہ کی چوکھٹ سے باندھا ہوا ہے اور مسلسل کھڑے ہونے سے اس کے پیر سوج گئے ہے۔ یہ دوپٹہ محض ایک لڑکی کا ہی نہیں ہے، بلکہ یہ پنجاب اور سندھ کو آپس میں باندھنے والی ڈور کی علامت بھی ہے۔
بابا کی تعریف
افسانہ سماج اور خاندان میں بابا کے ہونے کی اہمیت کو بیان کرتا ہے۔ بابا وہ لوگ ہوتے ہیں، جو دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کرتے ہیں۔ بابا ہونے کے لیے ضروری نہیں کہ آپ سڑکوں پر پھریں، یا گیروا اور ہرا کپڑا پہن کر مانگنے کھانے کے لیے نکل جائیں۔ ایک عام شخص بھی بابا ہو سکتا ہے۔ اس کے لیے مصنف نے اپنے کالج کے زمانے کے ایک دوست کا ذکر کیا ہے، جس نے اس دور میں کئی مصیبت زدہ لوگوں کی بنا کسی غرض کے مدد کی تھی اور ان لوگوں نے اسے جی بھر کر دعاؤں سے نوازا تھا۔
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS
-
ادب اطفال1656
-