Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

بسمل دہلوی

1917 | دلی, انڈیا

دلی کے معروف شاعر، متعدد اصناف میں طبع آزمائی کی، سماجی مسائل پر قطعات کہے

دلی کے معروف شاعر، متعدد اصناف میں طبع آزمائی کی، سماجی مسائل پر قطعات کہے

بسمل دہلوی کا تعارف

تخلص : 'بسمل دہلوی'

کوئی لقمہ جو کبھی ہم کو میسر آیا

ساتھ ہی دانت کے نیچے کوئی کنکر آیا

وضع دار اور نستعلیق شخصیت کے مالک شاعر بسمل دہلوی کی پیدائش 1917 کو ہوئی۔ ان کا خاندان دلی کی قدیم تہذٰذب کا ایک نمائندہ خاندان تھا۔ اپنے بزرگوں کی تمام اخلاقی روایات کی بسمل زندگی بھر پاسداری کرتے رہے۔  بسمل کی شاعری بھی ان کی شخصیت کی اسی روشنی سے منور ہے۔ بسمل نے غزل، نظم، رباعی اور قطعے کہے۔ ان تمام اصناف میں ان کی تخلیقی شخصیت اپنے جوہر دکھاتی ہے۔ ان کی شاعری گہرے فلسفیانہ خیالات، معاصر سماجی حسیت اور دیس پریم کے جذبے سے معمور ہے۔ 
’حاصل حیات‘ کے نام سے ان کا شعری مجموعہ شائع ہوا۔ 

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے