کوئی لقمہ جو کبھی ہم کو میسر آیا
ساتھ ہی دانت کے نیچے کوئی کنکر آیا
وضع دار اور نستعلیق شخصیت کے مالک شاعر بسمل دہلوی کی پیدائش 1917 کو ہوئی۔ ان کا خاندان دلی کی قدیم تہذٰذب کا ایک نمائندہ خاندان تھا۔ اپنے بزرگوں کی تمام اخلاقی روایات کی بسمل زندگی بھر پاسداری کرتے رہے۔ بسمل کی شاعری بھی ان کی شخصیت کی اسی روشنی سے منور ہے۔ بسمل نے غزل، نظم، رباعی اور قطعے کہے۔ ان تمام اصناف میں ان کی تخلیقی شخصیت اپنے جوہر دکھاتی ہے۔ ان کی شاعری گہرے فلسفیانہ خیالات، معاصر سماجی حسیت اور دیس پریم کے جذبے سے معمور ہے۔
’حاصل حیات‘ کے نام سے ان کا شعری مجموعہ شائع ہوا۔