Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Deepak Agrawal's Photo'

دیپک اگروال

1981 | مدھیہ پردیش, انڈیا

دیپک اگروال کے اشعار

اس طرح حسرت دیدار نکل کر آئی

ایک آہٹ پہ وہ سو بار نکل کر آئی

مرے ساتھ کوئی تو ہو جسے میں یہ کہہ سکوں

میں کسے کہوں مجھے چھوڑ دے مرے حال پر

میدان میں اکیلا نہتھا کھڑا تھا میں

دشمن کو میری نیکیاں لشکر دکھائی دیں

یہاں دروازے دستک دے رہے ہیں

ہوا نے کھیل الٹا کر دیا ہے

دیکھ لے مجھ کو اندھیرے میں نظر آتا ہوں میں

چیخنے والے ترے اندر کا سناٹا ہوں میں

یوں کنارے سے محبت نہ کیا کر ہم سے

اس سے بہتر ہے محبت سے کنارا کر لے

رنگ بھرتے ہیں سادگی میں سب

میں نے رنگوں کو سادگی دی ہے

Recitation

بولیے