- کتاب فہرست 182207
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1881
طب800 تحریکات284 ناول4151 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1411
- دوہا65
- رزمیہ97
- شرح176
- گیت83
- غزل955
- ہائیکو12
- حمد36
- مزاحیہ37
- انتخاب1511
- کہہ مکرنی6
- کلیات643
- ماہیہ19
- مجموعہ4570
- مرثیہ363
- مثنوی781
- مسدس53
- نعت505
- نظم1133
- دیگر65
- پہیلی17
- قصیدہ176
- قوالی19
- قطعہ56
- رباعی275
- مخمس18
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی26
- ترجمہ73
- واسوخت24
عوض سعید کے افسانے
نیکی کا بھوت
حرامی سے میری پہلی ملاقات گوپال چند بلڈنگ کے کمرہ نمبر ۶میں ہوئی جہاں وہ رتی لال سیٹھ کی طرف سے سٹہ کی بٹنگ لیا کرتا تھا۔ پہلے پہل میری آمد پر رتی لال سیٹھ نے مسرت سے اپنے بد نما ہونٹوں پر مسکراہٹ بکھیرتے ہوئے کہا ’’اشفاق نواب! مجھے خوشی ہے کہ آپ
بیدل صاحب
میرے مکان کے برابر بیدل صاحب کا مکان تھا، بڑا خوبصورت کشادہ سا مکان جس کی چھتیں طوفانی بارش میں بھی ٹپکتی نہ تھیں۔ باہر دروازے کی چوڑی پیشانی پر ایک سیاہ تختی جھومر ی طرح لٹک رہی تھی جس پر جلی حروف میں ’’بیدل‘‘ لکھا تھا۔ شام ہوتے ہی وہ ہاتھ میں پانوں
گلاب اور صلیب
آج بھی نکڑ سے لاؤڈ اسپیکر کی کریہہ آواز بد دستور آ رہی تھی اور وہ آواز کے اس جادو سے کچھ ایسا بے خبر بھی نہیں تھا، وہ جانتا تھا کہ آواز کے تصادم سے کبھی کلیاں کھِل اٹھتی ہیں اور کبھی آگ کے شعلے۔ ’’یہ سب بکواس ہے۔‘‘ وہ جیسے منہ ہی منہ میں بڑبڑایا۔ اس
سائے کا سفر
سہ پہر کی ساعتیں تیزی سے شام کے دھندلکے میں تبدیل ہو رہی تھیں اور فضا میں ایک سوگوار سی اداسی رچی بسی تھی۔ پوسٹ مین ابھی تک نہیں آیا تھا۔ وہ بڑی بے چینی سے برآمدے میں ٹہل رہا تھا۔ گذشتہ ایک ہفتے سے وہ خط کے انتظار میں اپنی سدھ بدھ کھو چکا تھا، آج اسے
ریت کے محل
وہ عجیب آدمی تھا۔ اس کے جسم کے سارے کل پرزے مضحکہ خیز حد تک بگڑے ہوئے تھے، موٹی موٹی ابھری ابھری سی آنکھیں باہر یوں نکل آئی تھیں جیسے کسی نے اس کا گلا دبا کر چھوڑ دیا ہو۔ کدو کی طرح لمبوترا سر، دبی دبی سی پیشانی، چپٹی سی ناک، ہونٹ بھی عجیب طرح کے،
گنبدِ بے در
پروفیسر اکرام نے خودکشی کر لی! یہ ایک ہولناک خبر کسی بہت بڑے دھماکے کی طرح اس کے کانوں سے ٹکرائی، وہ آہستہ آہستہ چلتی ہوئی ڈرائینگ روم کی کھڑکی کے قریب آ کر ٹھہر گئی۔ وہ گزرتے جاڑوں کی ایک طویل خوبصورت رات تھی، سرما کی برفیلی ہوائیں سائیں سائیں
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets
-
ادب اطفال1881
-