Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرحت شہزاد

غزل 20

اشعار 14

بات اپنی انا کی ہے ورنہ

یوں تو دو ہاتھ پر کنارا ہے

پرستش کی ہے میری دھڑکنوں نے

تجھے میں نے فقط چاہا نہیں ہے

دیکھ کے جس کو دل دکھتا تھا

وہ تصویر جلا دی ہم نے

  • شیئر کیجیے

میں شاید تیرے دکھ میں مر گیا ہوں

کہ اب سینے میں کچھ دکھتا نہیں ہے

ہم سے تنہائی کے مارے نہیں دیکھے جاتے

بن ترے چاند ستارے نہیں دیکھے جاتے

کتاب 1

 

متعلقہ مصنفین

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے