فیاض فاروقی کے اشعار
جب ان کی بزم میں ہر خاص و عام رسوا ہے
عجیب کیا ہے اگر میرا نام رسوا ہے
راہ میں اس کی چلیں اور امتحاں کوئی نہ ہو
کیسے ممکن ہے کہ آتش ہو دھواں کوئی نہ ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ سوچا ہے کہ تجھ کو سوچنا اب چھوڑ دوں گا میں
یہ لغزش مجھ سے لیکن بے ارادہ ہو ہی جاتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کیسے ممکن ہے کہ قصے جس سے سب وابستہ ہوں
وہ چلے اور ساتھ اس کے داستاں کوئی نہ ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جگنو ہوا میں لے کے اجالے نکل پڑے
یوں تیرگی سے لڑنے جیالے نکل پڑے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بڑھانا ہاتھ پکڑنے کو رنگ مٹھی میں
تو تتلیوں کے پروں کا دراز ہو جانا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تجھ سے دل میں جو گلہ تھا وہ نہ لائے لب پر
پھر سے ہم بھر گئے زخموں کو ہرا کیا کرتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کہانی ہو کوئی بھی تیرا قصہ ہو ہی جاتی ہے
کوئی تصویر دیکھوں تیرا چہرہ ہو ہی جاتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ