غالب ایاز
غزل 8
اشعار 8
بھلے ہی چھاؤں نہ دے آسرا تو دیتا ہے
یہ آرزو کا شجر ہے خزاں رسیدہ سہی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تمام عمر اسے چاہنا نہ تھا ممکن
کبھی کبھی تو وہ اس دل پہ بار بن کے رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہوا کے ہونٹ کھلیں ساعت کلام تو آئے
یہ ریت جیسا بدن آندھیوں کے کام تو آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تمہارے در سے اٹھائے گئے ملال نہیں
وہاں تو چھوڑ کے آئے ہیں ہم غبار اپنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم اس کے جبر کا قصہ تمام چاہتے ہیں
اور اس کی تیغ ہمارا زوال چاہتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے