غمگین دہلوی
غزل 10
اشعار 9
جام لے کر مجھ سے وہ کہتا ہے اپنے منہ کو پھیر
رو بہ رو یوں تیرے مے پینے سے شرماتے ہیں ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مجھے جو دوستی ہے اس کو دشمنی مجھ سے
نہ اختیار ہے اس کا نہ میرا چارا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میری یہ آرزو ہے وقت مرگ
اس کی آواز کان میں آوے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کیا بد نام اک عالم نے غمگیںؔ پاک بازی میں
جو میں تیری طرح سے بد نظر ہوتا تو کیا ہوتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہاتھ سے میرے وہ پیتا نہیں مدت سے شراب
یارو کیا اپنی خوشی میں نے پلانا چھوڑا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے