حسن عابدی
غزل 11
نظم 3
اشعار 9
دل کی دہلیز پہ جب شام کا سایہ اترا
افق درد سے سینے میں اجالا اترا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اشکوں میں پرو کے اس کی یادیں
پانی پہ کتاب لکھ رہا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سب امیدیں مرے آشوب تمنا تک تھیں
بستیاں ہو گئیں غرقاب تو دریا اترا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کچھ نہ کچھ تو ہوتا ہے اک ترے نہ ہونے سے
ورنہ ایسی باتوں پر کون ہاتھ ملتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یاد یاراں دل میں آئی ہوک بن کر رہ گئی
جیسے اک زخمی پرندہ جس کے پر ٹوٹے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے