- کتاب فہرست 182760
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1919
طب861 تحریکات289 ناول4227 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1430
- دوہا65
- رزمیہ98
- شرح182
- گیت81
- غزل1045
- ہائیکو12
- حمد39
- مزاحیہ36
- انتخاب1534
- کہہ مکرنی6
- کلیات663
- ماہیہ19
- مجموعہ4779
- مرثیہ372
- مثنوی811
- مسدس56
- نعت522
- نظم1172
- دیگر67
- پہیلی16
- قصیدہ179
- قوالی19
- قطعہ57
- رباعی289
- مخمس17
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی28
- ترجمہ73
- واسوخت26
ہلال نقوی کا تعارف
سید ہلال رضا نقوی ہلال نقوی 18 فروری 1950 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام سید مزمل حسین نقوی تھا۔ سات سال کی عمر میں کراچی آ گئے۔ اور یہیں تعلیمی منازل کراچی میں طے کیں۔ کراچی میں ہی راجا صاحب محمود آباد کے قائم کردہ کالج سراج الدولہ کالج سے بی اے تک تعلیم حاصل کی۔ اور پھر جامعہ کراچی سے 1973 میں ایم اے اردو کیا۔ ڈاکٹر ہلال نقوی نے 1985 میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ ان کا پی ایچ ڈی مقالہ بیسویں صدی اور جدید مرثیہ کے عنوان سے تھا ۔
ڈاکٹر ہلال نقوی نے 1974 سے درس و تدریس کا سلسلہ شروع کیا اور ان کی تعیناتی جن مختلف کالجز میں بطور استاد شعبہ اردو کے رہی، ان میں گورنمنٹ کالج گھوٹکی سندھ، گورنمنٹ سراج الدولہ کالج کراچی، گورنمنٹ اسلامیہ کالج کراچی اور گورنمنٹ کالج گلشن اقبال کراچی شامل ہیں۔ وہ گورنمنٹ ڈگری کالج، گلشن اقبال ،کراچی میں شعبہ اردو کے سربراہ بھی رہے ہیں اور جامعہ کراچی کے مطالعہ پاکستان کے شعبہ میں وزٹنگ پروفیسر کی خدمات پرمامور ہیں۔ نیز اردو میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلبہ کی رہنمائ اور نگرانی بھی فرماتے ہیں۔ آج کل کراچی میں ہی مقیم ہیں۔ ڈاکٹر ہلال نقوی رثائ ادب اور دیگر ادبی موضوعات پر لیکچرز کے لیے اور بالخصوص مرثیہ پیش کرنے کے لیے ناروے اوسلو، کنیڈا، عرب امارات، انڈیا اور دیگر کؑئ ممالک بھی با رہا مدعو کیے جا چکے ہیں ۔
شاعری کا آغاز 1967 میں غزل گوئی سے ہوا۔ اس کے بعد نظم کی طرف توجہ رہی۔ البتہ وہ بنیادی طور پر نظم کے شاعر ہیں۔ زیادہ شہرت ان کو نئی طرز کے مرثیوں کے سبب ملی، جن میں انہوں نے مسدس کے تیسرے مصرعے کو غیر مقید کر دیا۔ اور اس کا بہت چرچا رہا۔ ڈاکٹر ہلال نقوی جدید مرثیہ نگاری کے بہت معتبر شاعروں میں شمار ہوتے ہیں۔ جوش ملیح آبادی کے مرثیے سن کر مرثیہ گوئی کی جانب آئے اور 1970 میں پہلا مرثیہ کہا۔ جب وہ بی اے کے طالبِ علم تھے۔ اور جوش ملیح آبادی سے اصلاح لی۔ جوش صاحب نے اپنے ایک خط میں ان کو اپنا شاگردِ اولین لکھا ہے۔ ان کے علاوہ ڈاکٹر ہلال نقوی نے مرثیہ میں جناب نسیم امروہوی کی بھی شاگردی اختیار کی۔ مرثیئے کے علاوہ انہوں نے غزل، نظم، رباعیات اور آزاد نظموں پر بھی طبع آزمائی کی۔ ڈاکٹر ہلال نقوی جوش کی تمام قلمی نگارشات بشمول فنِ مرثیہ کے بہترین ناقدین میں سے ہیں اور وہ اس موضوع پر اب تک چھ کتب لکھ چکے ہیںموضوعات
اتھارٹی کنٹرول :لائبریری آف کانگریس کنٹرول نمبر : n78013383
join rekhta family!
-
ادب اطفال1919
-