- کتاب فہرست 180875
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1867
طب776 تحریکات280 ناول4053 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1394
- دوہا65
- رزمیہ97
- شرح171
- گیت86
- غزل931
- ہائیکو12
- حمد35
- مزاحیہ37
- انتخاب1491
- کہہ مکرنی6
- کلیات638
- ماہیہ18
- مجموعہ4464
- مرثیہ358
- مثنوی767
- مسدس52
- نعت493
- نظم1124
- دیگر64
- پہیلی16
- قصیدہ174
- قوالی19
- قطعہ55
- رباعی273
- مخمس18
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی26
- ترجمہ73
- واسوخت24
ابن کنول کا تعارف
اصلی نام : ناصر محمود کمال
پیدائش : 15 Oct 1957 | مراد آباد, اتر پردیش
وفات : 11 Feb 2023 | علی گڑہ, اتر پردیش
رشتہ داروں : قاضی عبدالستار (استاد), کنولؔ ڈبائیوی (والد)
LCCN :n88001238
پروفیسرابن کنول کاشماراردوکے ممتازادیبوں میں ہوتاہے،آپ بیک وقت افسانہ نگار،خاکہ نگار،انشائیہ نگار،سفرنامہ نگار،ڈرامہ نگار،ناقد،محقق اورشاعرہیں۔آپ کا اصل نام ناصر محمود کمال ہے،آپ کے والد معروف قومی شاعر قاضی شمس الحسن کنول ڈبائیوی تھے۔ڈبائی ضلع بلند شہرآپ کاآبائی وطن ہے، آپ کی ولادت15/ اکتوبر 1957 کو بہجوئی ضلع مرادآبادمیں ہوئی۔ابتدائی تعلیم گنّورضلع بدایوں کے ایک اردو میڈیم اسلامیہ اسکول میں حاصل کی،مزیدتعلیم کے لیے 1967 میں مسلم یونی ورسٹی،علی گڑھ کے مشہور اسکول منٹوسرکل میں داخلہ لیا،مسلم یونیورسٹی سے 1978میں ایم۔ اے۔ کرنے کے بعد دہلی یونیورسٹی آگئے جہاں سے1979میں ایم فل(اردو)اور 1984 میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔1985میں شعبہء اردو،دہلی یونیورسٹی ہی میں درس تدریس سے وابستہ ہوئے۔ 1998 میں ریڈر،2006 میں پروفیسراور2018 میں سینیئرپروفیسرکے لیے ترقی ہوئی۔آپ نے دومرتبہ صدر شعبۂ اردو، دہلی یونی ورسٹی کے فرائض انجام دئیے،31 اکتوبر2022 کوملازمت سے سبکدوش ہوئے۔آپ دہلی یونیورسٹی میں طویل عرصہ تک ایک فعال اور ہردلعزیزاستاد رہے ہیں۔آپ کی نگرانی میں 38 پی ایچ ڈی اور 50 ایم فل کے تحقیقی مقالے لکھے گئے، ملک اوربیرون ملک آپ مختلف یونیورسٹیوں میں ممتحن اور بورڈآف اسڈیز کے رکن بھی رہے۔ ماریشس یونیورسٹی میں آپ نے تین سال غیرملکی ممتحن کے فرائض انجام دئیے،آپ کی ادبی خدمات پرملک اوربیرون ملک کی یونیورسٹیوں میں متعدد تحقیقی مقالے لکھے جاچکے ہیں جن میں جواہرلال نہرویونیورسٹی، جموں یونیورسٹی،مولاناآزاد نیشنل اردویونیورسٹی،فیصل آباد جی سی یونیورسٹی،پشاوریونیورسٹی،الازہریونیورسٹی،ماریشس یونیورسٹی،مراٹھواڑایونیورسٹی وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ آپ کی افسانہ نگاری پر ڈاکٹر عزیراحمد اورڈاکٹررضامحمودکی تنقیدی کتابیں بھی شائع ہوچکی ہیں۔
آپ نے طالب علمی کے زمانے میں لکھناشروع کردیا تھا،گھر اورعلی گڑھ کے ادبی ماحول نے آپ کے ادبی ذوق کوجلابخشی۔1969 میں آپ کی پہلی نظم شائع ہوئی۔اس کے بعد مختلف رسائل میں مسلسل افسانے شائع ہوتے رہے،پروفیسرابن کنول کاپہلا افسانوی مجموعہ ”تیسری دنیا کے لوگ“1984 میں طبع ہوا،2000 میں آپ کادوسراافسانوی مجموعہ”بندراستے“منظرعام پرآیا،افسانوں کاتیسرامجموعہ ”پچاس افسانے“ 2014 میں شائع ہوا۔آپ کے خاکوں کامجموعہ ”کچھ شگفتگی کچھ سنجیدگی“2020 میں،انشائیوں کامجموعہ ”بساط نشاط دل“2021 میں،ڈراموں کامجموعہ”بزم داغ“2020 میں اورسفرناموں کامجموعہ”چارکھونٹ“ 2022 میں شائع ہوئے۔آپ کی افسانوی اورغیرافسانوی نثرمیں متعددکتابیں ہیں۔پروفیسر ابن کنول کی دیگر اہم کتابوں میں ”ہندوستانی تہذیب بوستان خیال کے تناظر میں“،”داستان سے ناول تک“،داستان کی جمالیات“، ”تنقید و تحسین“، ”میرامن“، ”نظیر اکبرآبادی کی شاعری“،”اردو افسانہ“،”اردوشاعری“، ”تنقیدی اظہار“،”پہلے آپ (ڈرامہ)“،”تبریک(تقاریظ)“ وغیرہ شامل ہیں،آپ نے تقریباّایک درجن کتابیں طویل مقدموں کے ساتھ مرتب بھی کی ہیں،جن میں ”انتخاب سخن“،”منتخب غزلیں“،”’منتخب نظمیں“، ”اصناف پارینہ“،”تحقیق وتدوین“،مضراب (کنول ڈبائیوی)“،”لوک ناٹک:روایت اوراسالیب“، ’باغ وبہار“ اور”فسانہء عجائب“شامل ہیں۔اردوناول کانقش اوّل ”ریاض دلربا“آپ کااہم تحقیقی کارنامہ ہے۔ آپ کے دوافسانوی مجموعے عربی زبان میں ”اہل الکہف“ اور”الحلم“ کے نام سے شائع ہوچکے ہیں،افسانوں کاترجمہ الازہریونیورسٹی،قاہرہ کے پروفیسراحمدالقاضی نے کیاہے، آپ کے افسانے روسی زبان میں ماسکوسے بھی شائع ہوئے ہیں۔نیشنل بک ٹرسٹ نے آپ کی کتابیں اردو اورہندی میں بھی شائع کی ہیں۔
پروفیسرابن کنول کی کئی اہم کتابوں پردہلی، اتّرپردیش،ہریانہ، بہاراورمغربی بنگال کی اردو اکاڈمیاں انھیں انعامات سے نواز چکی ہیں۔آپ امریکہ، ماریشس، انگلینڈ، پاکستان، روس اورازبکستان کے عالمی سمیناروں میں شرکت کرچکے ہیں۔آپ نے گزشتہ چا لیس برسوں میں متعددقومی اوربین الاقوامی سیمناروں اورکانفرنسوں میں مقالات اور کلیدی خطبات پیش کیے ہیں۔آپ کی تخلیقی خدمات پر آپ کودہلی اردواکیڈمی فکشن ایوارڈ،ہریانہ اردو اکیڈمی کنورمہندرسنگھ بیدی ایوارڈ،مغربی بنگال اکیڈمی عبدالغفورنساخ ایوارڈ،سرسیدملینیم ایوارڈبرائے اردوفکشن اورغالب انسٹی ٹیوٹ،نئی دہلی کے اردونثرایوارڈ سے نوازاگیا ہے۔
موضوعات
اتھارٹی کنٹرول :لائبریری آف کانگریس کنٹرول نمبر : n88001238
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets
-
ادب اطفال1867
-