Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Imtiyaz Ali Arshi's Photo'

امتیاز علی عرشی

1904 - 1981 | رام پور, انڈیا

امتیاز علی عرشی کا تعارف

تخلص : 'عرشی'

اصلی نام : امتیاز علی خان عرشی

پیدائش : 08 Dec 1904 | رام پور, اتر پردیش

وفات : 25 Feb 1981 | رام پور, اتر پردیش

LCCN :n84048692

Awards : ساہتیہ اکادمی ایوارڈ(1961)

اردو تحقیق کے چند اہم ستونوں میں سے ایک امتیاز علی خاں عرشیؔ ہیں۔ ان کی ساری زندگی تحقیق اور تصنیف و تالیف میں بسر ہوئی۔ اس میدان میں ان کے کارنامے نہایت اہم ہیں۔ انہیں ماہر غالبیات کی حیثیت سے بھی جانا جاتا ہے۔

امتیاز علی خاں عرشی کا وطن رام پور ہے۔ سال ولادت ہے 1904ء زندگی بھر وہ رام پور کے ایک عظیم علمی ادارے رضا لائبریری سے وابستہ رہے جہاں نادر نایاب کتابوں کا ایک بیش قیمت ذخیرہ موجود ہے۔ اس ذخیرے سے وہ خود فیض یاب ہوئے اور علمی دنیا کو اس سے فیض پہنچایا۔ ان کا اصل میدان عربی ادب تھا لیکن اردو میں بھی ان کے کارنامے نہایت اہم ہیں۔ غالب ان کا خاص موضوع ہے۔ انہوں نے دیوان غالب کو زمانی اعتبار سے مرتب کیا جس سے یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ ان کا کون سا کلام کس زمانے کا ہے۔ اس سے غالبؔ کے ذہنی ارتقا کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ تدوین کا اچھا نمونہ ہے۔ یہ دیوان غالبؔ (نسخۂ عرشی) کے نام سے مشہور ہے۔ احد علی خاں یکتا کا تذکرہ (دستورالفصاحت) بھی انہوں نے بہت محنت سے ترتیب دیا۔ بہت سے تحقیقی مضامین بھی ان سے یادگار ہیں۔

عرشیؔ صاحب کی وفات 1981ء میں ہوئی۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے