انعام اللہ خاں یقین
غزل 44
اشعار 14
تصور اس دہان تنگ کا رخصت نہیں دیتا
جو ٹک دم مار سکتے ہم تو کچھ فکر سخن کرتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
حق مجھے باطل آشنا نہ کرے
میں بتوں سے پھروں خدا نہ کرے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دوستی بد بلا ہے اس میں خدا
کسی دشمن کو مبتلا نہ کرے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کیا بدن ہوگا کہ جس کے کھولتے جامے کا بند
برگ گل کی طرح ہر ناخن معطر ہو گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے