- کتاب فہرست 183922
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1921
طب869 تحریکات290 ناول4294 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1432
- دوہا64
- رزمیہ98
- شرح182
- گیت81
- غزل1079
- ہائیکو12
- حمد44
- مزاحیہ36
- انتخاب1540
- کہہ مکرنی6
- کلیات671
- ماہیہ19
- مجموعہ4829
- مرثیہ374
- مثنوی814
- مسدس57
- نعت533
- نظم1194
- دیگر68
- پہیلی16
- قصیدہ179
- قوالی19
- قطعہ60
- رباعی290
- مخمس17
- ریختی12
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی28
- ترجمہ73
- واسوخت26
جنگ بہادر خان جاہ کا تعارف
راجہ جنگ بہادر خاں( نائٹ کمانڈر آف انڈین امپائر )تخلص جاہؔ ، والی ریاست نانپارہ جو ضلع بہرائچ کی سب سے عظیم اور سب سے بڑی ریاست تھی کے عظیم حکمراں تھے۔ راجہ جنگ بہادر خاں کی ولادت 1845ء میں نانپارہ ریاست کے محل میں ہوئی تھی۔ آپ کے والد کا نام راجہ منور علی خاں تھا۔
راجہ جنگ بہادر خاں ریاست نانپارہ کے راجہ ہونے کے علاوہ شعر وشاعری سے بھی تعلق رکھتے تھے۔ آپ جاہؔ تخلص سے شاعری کرتے تھے۔ آپ نے ایک کتاب ”بزم پیغمبری“ کے نام سے لکھی جو۶ جلدوں میں ہیں۔ ”بزم پیغمبری“ کی پانچویں جلد درگاہ شریف حضرت سید سالار مسعود غازیؒ کے کتب خانہ ”سالار لائبریری “ میں موجو د ہے۔ان جلدوں میں آپ نے ہندوستانی زبان اردو ،ہندی،اودھی اور فارسی زبان میں حمد ،نعت،ٹھمری،قطعہ وغیرہ لکھے ہیں۔ آپ کی یہ تصانیف درگاہ حضرت سید سالار مسعود غازی ؒکے کتب خانہ ”سالار لائبریری‘‘ اور ” کتب خانہ راجہ محمودآبادـ‘‘ ضلع سیتاپور میں محفوظ ہیں۔ راجہ جنگ بہادر خاں نے حضرت شیخ عبد القادر جیلانی بغدادیؔ سے منسوب گیارہویں کی تقاریب کے لیے ایک درگاہ غوثیہ کی تعمیر کرائی ،جہاں ریاست کے زمانے میں گیارہویں شریف کی تقاریب بڑی شان و شوکت کے ساتھ منائی جاتی تھی۔ یہ ’’درگاہ غوثیہ‘‘ (وقف نمبر۵۰)آج بھی موجود ہے اور عوام کی جانب سے یہاں گیارہویں کے موقع پر ہر سال فاتحہ اور لنگر عام وغیرہ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ ”درگاہ غوثیہ“ و مزار راجہ جنگ بہادر خاں دونوں ہی تاریخی حیثیت رکھتی ہیں۔ راجہ نانپارہ جنگ بہادر خاں کی وفات یکم؍مئی 1902ء کو نانپارہ میں ہوئی اورآپ کی مزار نانپارہ کی شاہی جامع مسجد میں واقع ہے جو سنگ مرمر سے بنی ہوئی ہے اور مرجع خلق ہے۔موضوعات
join rekhta family!
-
ادب اطفال1921
-