آج کیا جانے کیا ہے ہونے کو
جی بہت چاہتا ہے رونے کو
جگر بریلوی ایک باکمال شاعر، ادیب اور نقاد کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے نئے رنگ ومزاج کی شاعری کے ساتھ زبان وادب کے مسائل پر بھی بہت علمی اور تحقیقی سروکار کے ساتھ لکھا ہے۔ ان کی کتاب ’صحت زبان‘ نئے لسانی مسائل ومباحث سے آگاہ کرتی۔
جگر نے متعدد اصناف میں شاعری کی۔ خاص طور سے غزل، رباعی اور مثنوی ان کے پھرپور تخلیقی اظہار کا ذریعہ بنیں۔ جگر کی رباعیوں کا مجموعہ ’رس‘ کے نام سے شائع ہوا۔
جگر نے حدیث خودی کے نام سے اپنی سوانح حیات لکھی ۔ یہ سوانح جگر کے دلچسپ واقعات زندگی اور خوبصورت اسلوب بیان کی وجہ سے بہت مقبول ہوئی۔ مختلف موضوعات پر جگر کی اور بھی کئی کتابیں شائع ہوئیں۔
جگر(اصل نام شیام موہن لال) 1890 کو بریلی میں پیدا ہوئے تھے اور 1976 کو انتقال ہوا۔