- کتاب فہرست 182760
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1919
طب861 تحریکات289 ناول4227 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1430
- دوہا65
- رزمیہ98
- شرح182
- گیت81
- غزل1045
- ہائیکو12
- حمد39
- مزاحیہ36
- انتخاب1534
- کہہ مکرنی6
- کلیات663
- ماہیہ19
- مجموعہ4779
- مرثیہ372
- مثنوی811
- مسدس56
- نعت522
- نظم1172
- دیگر67
- پہیلی16
- قصیدہ179
- قوالی19
- قطعہ57
- رباعی289
- مخمس17
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی28
- ترجمہ73
- واسوخت26
جوگندر پال کے افسانے
کھودو بابا کا مقبرہ
’’یہ کہانی بڑے شہروں میں عام آدمی کی بے قدری اور مشکل بھری داستان کو بیان کرتی ہے۔ اس جھگی بستی میں کھودو بابا پتہ نہیں کہاں سے چلے آئے تھے۔ ٹھیکیدار نے انہیں قبرستان کی زمین ہتھیانے کی نیت سے ایک پکا چبوترہ دے دیا تھا۔ اس چبوترے پر بیٹھ کر کھودو بابا ایک کتے کے معرفت اپنی بیتی زندگی کی کہانی سناتے ہیں اور لوگوں کے دکھ درد کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘‘
ایک جاسوسی کہانی
یہ ایک ایسے شخص کی کہانی ہے، جو ریٹائرمینٹ کے بعد اسٹیشن سے پیدل ہی گھر کی طرف چل دیتا ہے۔ چاندنی میں سنسان سڑک پر خاموش چلتا ہوا وہ اپنی بیتی ہوئی زندگی، دفتر میں اپنی کارکردگی اور بیوی کے ساتھ خود کے رشتوں پر غور کرتا جاتا ہے۔ مگر تبھی اسے احساس ہوتا ہے کہ کوئی اس کا پیچھا کر رہا ہے۔ اور جب تک اسے اس بات کا یقین ہوتا ہے تب تک اسے اپنے خسر کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا جا چکا ہوتا ہے۔
مردہ خانہ
’’کہانی ایک مردہ گھر میں کا م کرنےوالے ڈاکٹروں، چپراسی اور دیگر ملازمین کی داستان بیان کرتی ہے، جنہوں نے مردہ گھر میں برف سپلائی کرنے والے لوگوں کے ساتھ سانٹھ گانٹھ کی ہوئی ہوتی ہے۔ مردہ گھر میں طے شدہ مقدار میں سے صرف ایک تہائی ہی برف آتی ہے، جس کی وجہ سے لاشیں سڑنے لگتی ہیں اور ان سے بدبو آنے لگتی ہے۔‘‘
گرین ہاؤس
یو۔ این۔ او کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل کے اس نجی سن ڈاؤنر سے مولو اب گھر لوٹنا چاہ رہا تھا۔ مگر اس نے اتنی پی لی تھی کہ اسے ڈر تھا، اٹھا تو لڑکھڑانے لگوں گا۔ آسٹریلین لاکر اس کی خواہش اور خوف بھانپ کر ہنسنے لگا، ’’پر جب نشے کا یہ عالم ہو تو گھٹنوں کو
ٹیلی گرام
شہر میں تنہا زندگی گزارتے ایک ایسے کلرک کی کہانی ہے، جو کم تنخواہ میں گزارا کرتے ہوئے سال میں ایک بار ہی اپنی بیوی سے ملنےگاؤں جاتا ہے۔ اس کی خواہش ہے کہ وہ ایک اچھا سا کمرا کرایے پر لے اور بیوی کو بھی شہر میں لے آئے۔ اچانک اسے ایک ٹیلیگرام ملتا ہے جس میں لکھا ہوتا ہے کہ اس کے نام دو کمروں کا سرکاری کوارٹر منظور ہو گیا ہے۔ کچھ ہی دیر بعد اسے دوسرا ٹیلیگرام ملتا ہے، جس میں اس کی بیوی کی خودکشی کی اطلاع ہوتی ہے۔
پتا جی
یہ ایک ایسے شخص کی داستان ہے جو اپنے والد کی موت کے بعد اپنی بیوی کو بڑی بہو کہنے لگتا ہے۔ وہ اپنے والد کے کپڑے پہننے لگتا ہے اور کبھی کبھی بڑی بہو کو والد جیسا ہی لگنے لگتا ہے۔ ایک دن وہ کرسی پر بیٹھے ہوئے بڑی بہو کو بیتی زندگی کے کئی واقعات سناتا ہے اور ساتھ ہی بتاتا جاتا ہے کہ اس نے ہی والد کا قتل کیا ہے، کیونکہ اسے بڑی بہو اور اس کے والد کے درمیان رشتہ کو لے کر شک تھا۔
بیک لین
’’کہانی پسماندہ طبقے کے ایک کردار کے ذریعے ملک میں تیزی سے ابھر رہے متوسط طبقے کی عکاسی کرتی ہے۔ ایک کباڑی کوٹھیوں سے بنی ایک کالونی میں روز کوڑا لینے آتا ہے۔ وہ کوٹھیوں کی ان پچھلی گلیوں میں جاتا ہے جہاں پر کوڑے کے ٹرم رکھے ہوتے ہیں۔ وہ ٹرم کو الٹتا ہے اور کوڑے میں سے اپنے کام کی چیزیں لے کر باقی کو واپس اسے ٹرم میں بھر دیتا ہے۔ ٹرم سے نکلنے والی طرح طرح کی چیزوں کو دیکھتے ہوئے وہ ان گھروں کے خاندانی، جسمانی رشتوں، کاروبار اور سماجی اخلاقیات کی پرتیں اگھاڑتا جاتا ہے۔‘‘
جاگیردار
’’یہ افسانہ ایک ایسے خود غرض باپ کی کہانی بیان کرتی ہے، جو روپیوں کی خاطر اپنی ہی بیٹی سے دھندا کرانے لگتا ہے۔ اس مکان میں وہ نیا نیا کرایہ دار تھا۔ ایک دن ایک بچی ایک چٹھی لے کر اس کے پاس آئی۔ اس میں کچھ روپیوں کی درخواست کی گئی تھی۔ چٹھی بھیجنے والے نے خود کو جاگیر دار بتایا تھا۔ چٹھی میں جتنے روپیے مانگے گئے تھے اس کے آدھے دیکر اس کرایہ دار نے بچی کو روانہ کر دیا۔ اس کے بعد بھی بچی کئی بار اس کے پاس چٹھی لے کر آئی اور اس نے ہر بار اسے کم روپیے دیئے۔ ایک دن چٹھی بھیجنے والا خود اس کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ وہ جتنے روپیے چٹھی میں لکھے اتنے ہی دیا کرے، کیونکہ اب اس کی بیٹی بھی تو بڑی ہو گئی ہے۔‘‘
کتھا ایک پیپل کی
کہانی ایک پیپل اور اس پر بسے کئی طرح کے پرندوں کے کنبے کی کتھا کہتی ہے۔ پیپل کے پیڑ پر کبوتر کبوتری، کواکوی اور بھی کئی طرح کے پرندے رہتے ہیں۔ سبھی اپنی اپنی بات کہتے ہیں۔ ان کے ساتھ ہی پیپل بھی اپنے پچھلے جنم اور پھر پنرجنم کی کہانی سناتا جاتا ہے۔
بے گور
یہ کہانی ہندوستان میں غریبی اور فاقہ کشی کے شکار لوگوں کے خوفناک حالت کی عکاسی کرتی ہے۔ کلکتہ آئے ایک امریکی ڈاکٹر کو اپنے ریسرچ کے لیے پانچ مردوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے لیے وہ ایک ایجینٹ سے بات کرتا ہے۔ ایجینٹ اسے شہر کی سڑکوں سے ہوتا ہوا ایک ایسی گلی میں لے جاتا ہے، جہاں غریبی اور بھوک سے موت کے قریب پہنچے لوگوں کی بھیڑ جمع ہوتی ہے۔
تیسری دنیا
یہ کہانی ایک ایسے شخص کی ہے، جو ایک مجمع میں بیٹھا ہوا اپنی بیتی زندگی کی داستان سنا رہا ہے۔ لیکن مجمع میں جب بھی کوئی نیا شخص آتا ہے وہ اس سے کہتا ہے کہ اس نے ابھی تک اپنی داستان شروع نہیں کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی وہ مجمع میں بیٹھے لوگوں سے شہادت بھی لینا چاہتا ہے۔ وہ اپنی داستان شروع کرتا ہے اور تبھی کوئی نیا شخص مجمع میں آ جڑتا ہے اور وہ پھر سے اپنی بات کو نئے سرے سے شروع کرتا ہے۔
مہاجر
’’یہ ایک ایسے شخص کی کہانی ہے جو جوانی میں اپنے خمار میں رہتا ہے۔ پھر ایک دن اس کے لیے ایک بہت خوبصورت لڑکی مہر النساء کا رشتہ آتا ہے۔ مگر مہر النساء اس سے شادی کرنے سے انکار کر دیتی ہے۔ وہ اپنے پڑوسی کے ایک لڑکے سے خاموشی سے نکاح کرکے اس کے ساتھ بھاگ جاتی ہے اور وہ شخص تنہا مہرالنساء کی آس میں دنیا کی خاک چھانتا پھرتا ہے۔‘‘
join rekhta family!
-
ادب اطفال1919
-