- کتاب فہرست 180548
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1867
طب773 تحریکات280 ناول4033 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1389
- دوہا65
- رزمیہ98
- شرح171
- گیت86
- غزل926
- ہائیکو12
- حمد35
- مزاحیہ37
- انتخاب1486
- کہہ مکرنی6
- کلیات636
- ماہیہ18
- مجموعہ4446
- مرثیہ358
- مثنوی766
- مسدس51
- نعت490
- نظم1121
- دیگر64
- پہیلی16
- قصیدہ174
- قوالی19
- قطعہ54
- رباعی273
- مخمس18
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی26
- ترجمہ73
- واسوخت24
کوثر نقوی کا تعارف
آپ کا نام سیدعلی کوثرنقوی اور تخلّص کوثرؔ نقوی ہے. آپ کا خاندان و اسلاف علوم و فنون کا گلستانِ صدرنگ تھا. آپ کا آبائی تعلّق امروہہ اترپردیش سے ہے. آپ کے والد قاضی سید سخی حسن نقوی المعروف عارف امروہوی قادر الکلام شاعر اور دادا علی حسن نقوی المعروف عاجز امروہوی بھی کہنہ مشق شاعر اور کمال کے خوش نویس تھے. آج بھی امروہہ کی امام بارگاہ میں شیشے پر عاجز امروہوی کی خطاطی کے نمونے آویزاں ہیں. عاجز امروہوی کے بڑے بھائی ولی امروہوی بھی ایک قادرالکلام شاعر تھے. اس ماحول میں کوثرنقوی کی پرورش ہوئی جہاں ادب شناسی اور لسانیات کو بہت اہمیت دی جاتی تھی. کوثر نقوی کے نانا مولانا سید یوسف حسین تقوی مجتہد المعروف یوسفِ ملّت نجف سے فارغ التحصیل تھے. جن کی خدمات اُن کے دارِ عُقبیٰ کے سفر کے بعد بھی قابلِ ذکر ہیں. کوثرنقوی کےچچا جلی امروہوی جوکہ درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے ، ایک انتہائی قادرالکلام اور صاحب دیوان شاعر تھے۔
کوثرنقوی نے ابتدائی تعلیم کراچی کے علاقے کورنگی کے سرکاری اسکول سے حاصل کی. بعداز اسکول نوکری کےساتھ ساتھ گریجویشن کی سند کراچی یونیورسٹی سے حاصل کی. آپ ۲۷سال مُسلم کمرشل بینک سے وابستہ رہے بعدازاں انہوں نے گولڈن ہینڈشیک لینے کر سرسید یونیورسٹی سے منسلک ہونے کو ترجیح دی اورتاحال اس سے وابستہ ہیںآپ نے شاعری کی ابتداء ولائی شاعری سے کی. آپ اپنے والد اور چچا کے ساتھ مسلسل غزل کی نشستوں میں بھی پیش پیش رہے. آپ نے رثائی ادب میں بھی مرثیہ گوئی کی اور اس صنف میں کئی نمایاں تخلیقی کام کیا۔جو پاکستان ٹیلی ویژن اور کئی پرائیویٹ چینلز پر کئی سال نشر ہوتارہا۔ کوثر نقوی کو مصرعہء تاریخ کہنے میں کمال حاصل ہے۔ سیکٹروں قطہائے تاریخ تخلیق کیے جو کتابی شکل میں بھی محفوظ ہیں. آپ صحافتی قطعہ نگاری میں بھی کرتے رہے اور رئیس امروہوی کے بعد امروہہ میں آپ کا نام نمایاں ہے. آپ کی شاعرانہ تخلیقات میں اب تک آٹھ مجموعے ہیں جس میں سے تین مطبوعہ اور باقی غیر مطبوعہ ہیں جو انشاءاللہ بہت جلد قارئین کی نذر کی جائینگی.
کوثر نقوی کو کئی اعلٰی و عرفہ شعراء نے سراہا، جس میں منیر نیازی ، قتیل شفائی ، احمد ندیم قاسمی ، ڈاکٹر بشیر بدر ، امجد اسلام امجد جیسے پُختہ کار شعراء شامل ہیں.
کوثر نقوی کو کئی ادبی اعزازات سے بھی نوازا گیا جس میں سرِفہرست انجمن تسکینِ ذوق پاکستان کی جانب سے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ ہے جو ۲۰۲۱ میں ادبی خدمات کے عوض نوازا گیا.
کوثر نقوی اس وقت اپنی عمر کی ستّر بہاریں دیکھ چکے ہیں اور الحمداللہ صحت و سلامتی کے ساتھ ادب کی خدمت کررہے ہیں . اللہ اُن کا سایہ ہم پر قائم رکھے اور ایسے ہی ہم اُن کی شاعری سے محظوظ ہوتے رہیں .
موضوعات
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets
-
ادب اطفال1867
-