Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

خواجہ عزیز الحسن مجذوب

1884 - 1944

خواجہ عزیز الحسن مجذوب کا تعارف

تخلص : 'مجذوب'

اصلی نام : خواجہ عزیز الحسن

پیدائش : 12 Jun 1884 | اورئی, اتر پردیش

وفات : 17 Aug 1944 | جالون, اتر پردیش

ہر تمنا دل سے رخصت ہو گئی

اب تو آ جا اب تو خلوت ہو گئی

مجذوب، خواجہ عزیز الحسن غوری
نام خواجہ عزیز الحسن غوری، تخلص مجذوب۔ تاریخی نام مرغوب احمد۔ ۱۲؍جون ۱۸۸۴ء کو ادرئی ، ضلع جالوں (یوپی) میں پیدا ہوئے۔ تربیت خالص دینی اور مشرقی طرز پر ہوئی۔ علی گڑھ سے بی اے کیا۔ ایل ایل بی کی ڈگری بھی حاصل کی۔ خواجہ صاحب نے قانون چھوڑ کر پہلے آبکاری میں نوکری کی۔ اس نوکری سے مستعفی ہو کر ڈپٹی کلکٹری کے عہدے پر فائز ہوئے۔ سات برس اس عہدے پر رہے۔ چوں کہ یہ عہدہ ان کی طبیعت کے خلاف تھا اس لیے کوشش کرکے اپنا تبادلہ تنخواہ کی کمی پر محکمہ تعلیم میں کرالیا۔ پہلے مکاتب اسلامیہ کے ڈپٹی انسپکٹر مقرر ہوئے پھرانگریزی اسکولوں کے انسپکٹر آف اسکولز(یوپی) مقررہوئے اور اسی عہدے سے پنشن پاکر ریٹائر ہوئے۔ شاعری میں کسی سے تلمذنہ تھا۔ عزیز الحسن غوری حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کے مرید اور خلیفہ تھے۔ ان میں خاکساری اور تواضع کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔ انھوں نے انگریزی کپڑے کبھی نہیں پہنے۔ ڈپٹی کلکٹری اور انسپکٹری میں بھی اپنی وضع نہیں بدلی۔ ۱۷؍اگست کو ادرئی میں انتقال کرگئے۔ ان کا کلام ’’گفتۂ مجذوب‘‘ کے نام سے ۱۹۸۰ء میں شائع ہوا ۔

بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد اول)،محمد شمس الحق،صفحہ:301

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے