- کتاب فہرست 185139
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1798
طب591 تحریکات261 ناول3689 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی12
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1345
- دوہا62
- رزمیہ94
- شرح149
- گیت89
- غزل797
- ہائیکو11
- حمد34
- مزاحیہ38
- انتخاب1418
- کہہ مکرنی7
- کلیات645
- ماہیہ17
- مجموعہ4073
- مرثیہ339
- مثنوی709
- مسدس47
- نعت453
- نظم1062
- دیگر52
- پہیلی17
- قصیدہ152
- قوالی19
- قطعہ53
- رباعی266
- مخمس18
- ریختی16
- باقیات27
- سلام29
- سہرا8
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی21
- ترجمہ78
- واسوخت24
کنور سین کے افسانے
پرساد
’’یہ دو دوستوں کی کہانی ہے، جو ایک اخبار میں کام کرتے ہیں۔ دونوں دوست مزدوروں کے حق میں ہونے والے مظاہروں میں سرگرم رہتے ہیں۔ مگر آگے چل کر ان میں سے ایک دوست تحریک سے الگ ہو جاتا ہے اور اس کا استعمال ذاتی فائدے کے لیے کرنے لگتا ہے۔‘‘
شوکیس والا گڈا
’’یہ ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے، جو شادی ہو جانے کے بعد بھی اپنے پہلے عاشق کو بھول نہیں پاتی۔ شادی کے بعد کا کچھ عرصہ اچھی طرح سے گزر گیا تھا۔ پھر یکبارگی رنجیت اس کے سامنے آ ن کھڑا ہوا۔ اس کی ایک جھلک نے ماضی کے تمام واقعات کو اس کے سامنے لا کر کھڑا کر دیا اور اسے یوں لگا کہ جیسے ابھی بھی وہ اسکول کے باہر سڑک پر کھڑا اس کا انتظار کر رہا ہے۔‘‘
ایک ٹانگ کی گڑیا
یہ ایک ایسےلنگڑے بوڑھے پیر کی کہانی ہے جس کے پاس ایک کتا بھی ہے۔ وہ ہر روز شام کو کافی ہاؤس کے سامنے بیٹھا رہتا ہے اور وہاں طرح طرح کے کرتب دکھاتا رہتا ہے۔ بعد میں کافی ہاؤس کو توڑ دیا جاتا ہے اور اس کی جگہ بننے والی کثیر منزلہ عمارت کی تیسری منزل میں اسے دوبارہ کھولا جاتا ہے۔ ایک دن جب وہ سیڑھیوں سے چڑھتا ہوا کافی ہاؤس کے سامنے پہنچتا ہے تو اس کی موت واقع ہو جاتی ہے۔
گلیڈی ایٹر
پورانک کتھاؤں سے نکلے ایک ایسے ہیرو کی کہانی، جو مہابھارت کے یدھ میں شامل ہونا چاہتا ہے۔ مگر ہو نہیں پاتا۔ اس کے بعد بھی وہ کئی یدھوں کا گواہ ہوتا ہے اور انہیں میں سے ایک یدھ میں اسے وہ لڑکی ملتی ہے جس سے اسے محبت ہو جاتی ہے۔ مسلسل یدھوں کو دیکھنے کی وجہ سے اسے بہتے، تازہ لہو کو دیکھنے کی ایسی عادت پڑ جاتی ہے، جو اس کی موت کے ساتھ ہی ختم ہوتی ہے۔
لہو اور کول تار
اس کے کمرے میں داخل ہوتے ہی وہاں پھیلی فضا کو سراپا زبان بنے دیکھ کر لگا اس کے پاس لانے والا بوڑھا شاعر مجھے پھر سےسمجھانے لگا ہے۔۔۔ ماڈرن کھنڈر میں کوئی دل کشی نہیں ہو سکتی۔ اسے تو گرنا تک نہیں آتا۔ اسے دیکھنے جانا اور اس میں گھومنا خطرے سے خالی نہیں۔
بتی بجھنے تک
’’ایک ایسے بوڑھے شخص کی کہانی، جو ایک پارک میں بیٹھا ہوا اپنے برابر بیٹھے ہوئے ایک شخص کو اپنی بیتی زندگی کے بارے میں بتاتا ہے۔ اس شخص سے باتیں کرتے ہوئے وہ بار بار اس سے سورج کے ڈوبنے کے بارے میں پوچھتا ہے اور ہر بار وہ اسے اپنی زندگی کا اہم واقعہ بتاتا ہے جس کے بارے میں اس نے اس سے پہلے کسی کو نہیں بتایا تھا۔‘‘
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS
-
ادب اطفال1798
-