Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mah Laqa Chanda's Photo'

ماہ لقا چندا

1768 - 1824 | حیدر آباد, انڈیا

ایک کلاسیکی شاعرہ، میر تقیؔ میر اور مرزا سودا کی ہم عصر

ایک کلاسیکی شاعرہ، میر تقیؔ میر اور مرزا سودا کی ہم عصر

ماہ لقا چندا کے آڈیو

غزل

بسنت آئی ہے موج رنگ گل ہے جوش صہبا ہے

عذرا نقوی

تم منہ لگا کے غیروں کو مغرور مت کرو

عذرا نقوی

دل میں میرے پھر خیال آتا ہے آج

عذرا نقوی

دل ہو گیا ہے غم سے ترے داغ دار خوب

عذرا نقوی

رہے رقیب سے باہم وہ سیم بر محظوظ

عذرا نقوی

رہے نو روز عشرت آفریں جوش بہار افزا

عذرا نقوی

ساقی ہے گرچہ بے شمار شراب

عذرا نقوی

عالم تری نگہ سے ہے سرشار دیکھنا

عذرا نقوی

گرچہ گل کی سیج ہو تس پر بھی اڑ جاتی ہے نیند

عذرا نقوی

گل کے ہونے کی توقع پہ جئے بیٹھی ہے

عذرا نقوی

نہ گل سے ہے غرض تیرے نہ ہے گلزار سے مطلب

عذرا نقوی

ہوئے جناب میں اب تک نہ تیرے ہم گستاخ

عذرا نقوی

Recitation

00:00/00:00

بولیے