- کتاب فہرست 182174
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1657
طب571 تحریکات257 ناول3452 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی12
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1335
- دوہا61
- رزمیہ93
- شرح149
- گیت87
- غزل754
- ہائیکو11
- حمد33
- مزاحیہ38
- انتخاب1387
- کہہ مکرنی7
- کلیات635
- ماہیہ16
- مجموعہ4015
- مرثیہ332
- مثنوی687
- مسدس44
- نعت435
- نظم1026
- دیگر47
- پہیلی14
- قصیدہ146
- قوالی9
- قطعہ53
- رباعی257
- مخمس18
- ریختی16
- باقیات27
- سلام28
- سہرا8
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی20
- ترجمہ78
- واسوخت24
مریم تسلیم کیانی کے افسانے
انحطاط
وہ سڑک اب بالکل ویران ہو گئی تھی، جہاں روزانہ غول کے غول کبوتر آتے تھے اور دانوں سے بھری سڑک پر بغیر کسی خوف وخطر، شکم سیر ہوتے تھے۔۔۔ اس سڑک کی ویرانی میں اس بڑے سے شاپنگ مال کا ہاتھ تھا جو عین سڑک کے ساتھ اونچا لمبا آسمان چھوتا دکھائی دیتا تھا۔
اسیر خواب
آج بھی وہی ہوا۔۔۔ میرے گلے لگتے ہی اس کا جسم ہلکا ہو کر ہوا میں جھول گیا۔ بےوزن گڑیا جیسا اس کا وجود میری گرفت میں تھا اور میں اس سے جیسے دل کر رہا تھا ویسے کھیل رہا تھا۔ اسے چھو رہا تھا اور بہک رہا تھا۔۔۔ اس کے ہلکے پھلکے وجود میں سرور اور مزے کی لہریں
ناموجود
ان بکس چیٹنگ می : ہم کب ملیں گے ،کب میں تم کو چھو سکوں گی۔ جانو : بہت جلد میری جان بہت ہی جلد۔۔۔ میں تم سے زیادہ بے قرار ہوں۔ می : بے قرار ہوتے تو اپنا ٹرانسفر میرے شہر میں کروا لیتے۔۔۔ تم سارے مرد ایک جیسے ہوتے ہو، پہلے اتنا پیار اور توجہ
کیا ہے
اس نے چائے بنائی، سینڈوچ کو پلیٹ میں سجایا اور اپنے کرداروں کو دیکھ کر مسکرائی۔۔۔" آ رہی ہوں، ہاں آج دیر ہو گئی۔" کمرے میں کوئی نہیں تھا، وہ سکون سے اپنا لیپ ٹاپ اور موبائل ساتھ لیے بیٹھی تھی۔ لیپ ٹاپ پر اس کے پسند کے گانے بج رہے تھے، اس کے کردار
گستاخ
عورت نے حیرت سے دیکھا۔۔۔ پہلے اس کا ہاتھ کھینچا گیا۔۔۔ پھر اس پر تیز کلہاڑی کا وار کیا گیا۔ اس نے پہلی بار جسم کا ایک حصہ کٹنے کا درد سہا اور اپنا بازو الگ گرتے ہوئے دیکھا۔ پھر اس کا پاوں کاٹا گیا۔ اس کے بعد پے در پے اس کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے گئے۔۔۔
متروک
"پھر کیا ہوا باجی؟"وہ ماہ پارہ کو دیکھنے لگا جو آج ضرورت سے زیادہ نشے میں تھی۔۔۔ اور اپنی کہانی سناتے سناتے چپ ہوگئی تھی۔۔۔ "پھر میں سپر ماڈل بن گئی۔۔۔ ہر کوئی اپنی پروڈکٹ بیچنے کے لیے مجھے خریدنے لگا، بڑے شہر میں آ گئی، نئی پہچان بنا لی۔۔۔ میں
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS
-
ادب اطفال1657
-