- کتاب فہرست 186211
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال2018
طرز زندگی22 طب935 تحریکات298 ناول4896 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی13
- اشاریہ5
- اشعار68
- دیوان1468
- دوہا50
- رزمیہ106
- شرح201
- گیت62
- غزل1206
- ہائیکو12
- حمد47
- مزاحیہ37
- انتخاب1604
- کہہ مکرنی6
- کلیات692
- ماہیہ19
- مجموعہ5078
- مرثیہ386
- مثنوی848
- مسدس58
- نعت570
- نظم1254
- دیگر76
- پہیلی16
- قصیدہ190
- قوالی17
- قطعہ65
- رباعی300
- مخمس16
- ریختی13
- باقیات27
- سلام35
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ20
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت26
ماسٹر رام چندر کے مضامین
حب الوطنی
حب الوطنی ایک نیکی نایاب ہے اور اس سے ہماری یہ مراد نہیں ہے کہ کوئی شخص اپنے ملک کو اس قدر عزیز رکھتا ہو کہ اس کو نہ چھوڑے بلکہ ہم حب وطن اس کو کہتے ہیں جو ہمیشہ اس کی رفاہ اور بہبود کی طرف مساعی ہو اور اس کے فائدے کے واسطے جان و مال کا دریغ نہ کرے۔
مضمون امید
ہم دیکھتے ہیں کہ مدار کار خانہ عالم کا امید و توقع کے ساتھ مربوط ہے۔ کوئی شخص دنیا میں ایسا نہیں پایا جاتا کہ جو امید و توقع سے خالی ہو۔ کوئی شخص یہ توقع کرتا ہے کہ مجھے دار عقبیٰ میں یہ یہ نعمتیں اور خوشیاں حاصل ہوں گی اور واسطے کامیابی کے اپنے اوقات
علم ہیئت
ناظرین اس پرچے کو یاد ہوگا کہ اس عاصی نے شائقین علم ہیئت سے یہ سوال کیا تھا کہ کیا باعث ہے کہ چاند گرہن بہ نسبت سورج گرہن کے تعداد میں زیادہ ہوتے ہیں لیکن اب تک کسی نے جواب اس سوال کا نہ دیا۔ پس یہ احقر اس کا جواب خود لکھتا ہے تاکہ ناظرین اس پرچے کے،
خواب
کوئی ایسا آدمی نہیں ہے جس کو خواب نہیں آیا ہوگا لیکن سب آدمی حیران ہیں کہ خواب کیا ہے؟ اور کس طور سے پیدا ہوتا ہے۔ حقیقت یہ ہےکہ خواب کا باعث بالتحقیق دریافت کرنا ہر صورت میں ایک امر محال معلوم ہوتا ہے پھر بھی عاقلوں اور ذہینوں نے کچھ کچھ حال اس
حال فردوسی کا
ہماری رائے میں یہ معلوم ہوتا ہے کہ دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں ہے جہاں اس قدر شاعر گذرے ہوں گے جس قدر کہ فارس میں پائے گئے ہیں۔ بہت سی کتابیں فارسی نظم میں ایسی ہیں کہ پڑھنے کے لئے زندگی انسان کی کافی نہیں ہے۔ لیکن سب شاعر ایسے نہیں ہیں کہ ان کی تصنیفات
اچھی تربیت کے فوائد کے بیان میں
واضح ہو کہ اچھی تربیت سے فقط یہ مراد نہیں ہے کہ آدمی لکھنا اور پڑھنا خط وغیرہ کا سیکھ جاوے بلکہ اس سے مراد وہ عقل اور شعور اور استعداد بھی ہے جو بہ سبب تحصیل کتب فاضلوں اور حکماء سے اور صحبت عاقلوں اور عالموں کی سے حاصل ہوتی ہے۔ پس جب یہ مراد ہوئی تربیت
حال سخاوت کا
نہایت بزرگ نیکیوں میں سے سخاوت بھی ایک ہے۔ اس جائے ہم معنی سخاوت کے یہ نہیں لیتے کہ کسی شخص کی روپیہ پیسے یا کھانے کپڑے سے مدد کرنا بلکہ ہم یہ کہتے ہیں کہ اگر کوئی شخص کسی اور کو اچھی صلاح بتا دے یا گمراہی سے راہ پر لےآوے یا اسے علم سکھاوے یا کسی اور
چھاپے کی ایجاد کا بیان
ظاہر ہووے کہ سب صنعتوں سے چھاپا بہت بہتر صنعت ہے اور اس کے فائدے اور منفعتیں بہت ہیں کیونکہ اس کے وسیلے سے بہت نوع کے علوم اور بہتیرے فنون دنیا میں رواج پائے اور لوگوں میں ظاہر اور مشہور ہوئے اور یقین ہے کہ اس کے فائدے بادشاہت کے فائدے کے برابر ہیں۔
اوقات کے صرف کے بیان میں
یہ بات ظاہر ہے کہ وقت جو گذر گیا ہے وہ پھر نہیں ہاتھ آسکتا ہے، اور جو وقت آنے والا ہے اس کا کیا اعتبار ہے۔ کس واسطے کہ ہمیں ایک لحظے کی خبر نہیں کہ کیا واقع ہوگا۔ پس انسان پر لازم ہے کہ جو جو چیزیں اس کے اوپر فرض ہیں، انہیں زمانہ حال میں کرے اور آئندہ
میلہ ہردوار کا بیان
چونکہ یہ ایک بڑا میلہ ہندوستان میں ہوتا ہے اس واسطے اس کا کچھ ذکر کرنا مناسب سمجھا۔ واضح ہو کہ ہردوار ایک چھوٹا سا شہر کنارے پر واقع ہے۔ یہ مقام درمیان لق و دق جنگل اور دریائے گنگ کے واقع ہے اور جنگل مذکور مشرق میں اس کے ہے۔ چونکہ ہندو گنگا کو بہت پاک
نصیحت
چند سطور جو آگے بیان ہوتی ہیں، توقع کرتا ہوں کہ ناظرین اس پرچے کے بغور و تامل ملاحظہ فرمائیں گے۔ ہفتہ گذشتہ میں بندہ کو ایک مہربان کی ملاقات کے واسطے ان کے مکان پر جانے کا اتفاق ہوا۔ وہاں جب وارد ہوا تو معلوم ہوا کہ وہ مکان پر تشریف نہیں رکھتے ہیں۔
بیان بخارات اور ابر اور مینہ کا
ہوا میں جو گرد زمین کے ہے، یہ طاقت ہے کہ وہ چھوٹے چھوٹے ذروں پانی کو جذب کرتی ہے اور اپنے ساتھ ملا لیتی ہے۔ یہ سب حرارت کے پانی میں سے ذرے پانی کے اٹھ جاتے ہیں اور ہوائیں اوپر پھیل جاتی ہیں۔ ان سب ذروں کے اٹھنے کو اور ہوا میں مخلوط ہو جانے کو بخارات
حال خوردبین کا
اب میں یہاں سے حال خوردبین کا لکھتا ہوں اور حال اس کا بھی بہت نادرات سے ہے۔ غور سے پڑھو اور قدرت الٰہی کا تماشہ کرو۔ واضح ہو کہ خوردبین ایک ایسا آلہ ہے جس کے ذریعے سے نہایت چھوٹی سی چھوٹی شیٔ بڑی معلوم ہوتی ہیں۔ اس میں چند شیشے لگے ہوتے ہیں اور جس شیٔ
دلچسپ بیان نمک کا
یہ شئے ضروری کئی طرح سے پیدا ہوتی ہے۔ اول تو یہ کانوں میں پائی جاتی ہے۔ بعض ایسی کانیں ہیں کہ ان کا حال نہایت دلچسپ اور عجیب ہے اور اکثر کانیں بہت نیچے زمین میں ہوتی ہیں اور لوگ نمک کی کانوں میں گھر اور مکان بنا لیتے ہیں اور چھت اور فرش اور ستون اور
بیان حکیم آرشمیدس کا
یہ فاضل یکتا زمان ہے۔ باشندہ شہر سریکیوز کا جوکہ جزیرہ صقلیہ میں واقع ہے، تھا اور جزیرہ مذکور جنوب مغرب میں ملک یونان کے ہے۔ آرشمیدس بڑا مشہور فاضل عالم علم ریاضی میں گذرا ہے۔ وہ علم ہیئت اور علم ہندسہ اور علم ادات اور جر ثقیل اور علم آب اور علم مناظرہ
احوال برق و صاعقہ
برق مخصوص کسی ایک جوت سے نہیں ہے بلکہ تمام جوتیں موجود ہیں۔ بعض اشیاء ارضی میں ایسا خاصہ ہے کہ جس وقت ابر نزدیک زمین کے پہنچتا ہے تو وہ برق کو اپنی طرف جذب کر لیتی ہیں اور برق اس جذب کی تاثیر سے سحاب کو چھوڑ کر میل نیچے کی طرف کرتی ہے۔ بادل کے پھٹنے
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
-
ادب اطفال2018
-