- کتاب فہرست 182760
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1919
طب861 تحریکات289 ناول4227 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1430
- دوہا65
- رزمیہ98
- شرح182
- گیت81
- غزل1045
- ہائیکو12
- حمد39
- مزاحیہ36
- انتخاب1534
- کہہ مکرنی6
- کلیات663
- ماہیہ19
- مجموعہ4779
- مرثیہ372
- مثنوی811
- مسدس56
- نعت522
- نظم1172
- دیگر67
- پہیلی16
- قصیدہ179
- قوالی19
- قطعہ57
- رباعی289
- مخمس17
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی28
- ترجمہ73
- واسوخت26
ماسٹر رام چندر کے مضامین
خواب
کوئی ایسا آدمی نہیں ہے جس کو خواب نہیں آیا ہوگا لیکن سب آدمی حیران ہیں کہ خواب کیا ہے؟ اور کس طور سے پیدا ہوتا ہے۔ حقیقت یہ ہےکہ خواب کا باعث بالتحقیق دریافت کرنا ہر صورت میں ایک امر محال معلوم ہوتا ہے پھر بھی عاقلوں اور ذہینوں نے کچھ کچھ حال اس
حب الوطنی
حب الوطنی ایک نیکی نایاب ہے اور اس سے ہماری یہ مراد نہیں ہے کہ کوئی شخص اپنے ملک کو اس قدر عزیز رکھتا ہو کہ اس کو نہ چھوڑے بلکہ ہم حب وطن اس کو کہتے ہیں جو ہمیشہ اس کی رفاہ اور بہبود کی طرف مساعی ہو اور اس کے فائدے کے واسطے جان و مال کا دریغ نہ کرے۔
اوقات کے صرف کے بیان میں
یہ بات ظاہر ہے کہ وقت جو گذر گیا ہے وہ پھر نہیں ہاتھ آسکتا ہے، اور جو وقت آنے والا ہے اس کا کیا اعتبار ہے۔ کس واسطے کہ ہمیں ایک لحظے کی خبر نہیں کہ کیا واقع ہوگا۔ پس انسان پر لازم ہے کہ جو جو چیزیں اس کے اوپر فرض ہیں، انہیں زمانہ حال میں کرے اور آئندہ
حال فردوسی کا
ہماری رائے میں یہ معلوم ہوتا ہے کہ دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں ہے جہاں اس قدر شاعر گذرے ہوں گے جس قدر کہ فارس میں پائے گئے ہیں۔ بہت سی کتابیں فارسی نظم میں ایسی ہیں کہ پڑھنے کے لئے زندگی انسان کی کافی نہیں ہے۔ لیکن سب شاعر ایسے نہیں ہیں کہ ان کی تصنیفات
علم ہیئت
ناظرین اس پرچے کو یاد ہوگا کہ اس عاصی نے شائقین علم ہیئت سے یہ سوال کیا تھا کہ کیا باعث ہے کہ چاند گرہن بہ نسبت سورج گرہن کے تعداد میں زیادہ ہوتے ہیں لیکن اب تک کسی نے جواب اس سوال کا نہ دیا۔ پس یہ احقر اس کا جواب خود لکھتا ہے تاکہ ناظرین اس پرچے کے،
اچھی تربیت کے فوائد کے بیان میں
واضح ہو کہ اچھی تربیت سے فقط یہ مراد نہیں ہے کہ آدمی لکھنا اور پڑھنا خط وغیرہ کا سیکھ جاوے بلکہ اس سے مراد وہ عقل اور شعور اور استعداد بھی ہے جو بہ سبب تحصیل کتب فاضلوں اور حکماء سے اور صحبت عاقلوں اور عالموں کی سے حاصل ہوتی ہے۔ پس جب یہ مراد ہوئی تربیت
نصیحت
چند سطور جو آگے بیان ہوتی ہیں، توقع کرتا ہوں کہ ناظرین اس پرچے کے بغور و تامل ملاحظہ فرمائیں گے۔ ہفتہ گذشتہ میں بندہ کو ایک مہربان کی ملاقات کے واسطے ان کے مکان پر جانے کا اتفاق ہوا۔ وہاں جب وارد ہوا تو معلوم ہوا کہ وہ مکان پر تشریف نہیں رکھتے ہیں۔
مضمون امید
ہم دیکھتے ہیں کہ مدار کار خانہ عالم کا امید و توقع کے ساتھ مربوط ہے۔ کوئی شخص دنیا میں ایسا نہیں پایا جاتا کہ جو امید و توقع سے خالی ہو۔ کوئی شخص یہ توقع کرتا ہے کہ مجھے دار عقبیٰ میں یہ یہ نعمتیں اور خوشیاں حاصل ہوں گی اور واسطے کامیابی کے اپنے اوقات
حال سخاوت کا
نہایت بزرگ نیکیوں میں سے سخاوت بھی ایک ہے۔ اس جائے ہم معنی سخاوت کے یہ نہیں لیتے کہ کسی شخص کی روپیہ پیسے یا کھانے کپڑے سے مدد کرنا بلکہ ہم یہ کہتے ہیں کہ اگر کوئی شخص کسی اور کو اچھی صلاح بتا دے یا گمراہی سے راہ پر لےآوے یا اسے علم سکھاوے یا کسی اور
میلہ ہردوار کا بیان
چونکہ یہ ایک بڑا میلہ ہندوستان میں ہوتا ہے اس واسطے اس کا کچھ ذکر کرنا مناسب سمجھا۔ واضح ہو کہ ہردوار ایک چھوٹا سا شہر کنارے پر واقع ہے۔ یہ مقام درمیان لق و دق جنگل اور دریائے گنگ کے واقع ہے اور جنگل مذکور مشرق میں اس کے ہے۔ چونکہ ہندو گنگا کو بہت پاک
دلچسپ بیان نمک کا
یہ شئے ضروری کئی طرح سے پیدا ہوتی ہے۔ اول تو یہ کانوں میں پائی جاتی ہے۔ بعض ایسی کانیں ہیں کہ ان کا حال نہایت دلچسپ اور عجیب ہے اور اکثر کانیں بہت نیچے زمین میں ہوتی ہیں اور لوگ نمک کی کانوں میں گھر اور مکان بنا لیتے ہیں اور چھت اور فرش اور ستون اور
بیان حکیم آرشمیدس کا
یہ فاضل یکتا زمان ہے۔ باشندہ شہر سریکیوز کا جوکہ جزیرہ صقلیہ میں واقع ہے، تھا اور جزیرہ مذکور جنوب مغرب میں ملک یونان کے ہے۔ آرشمیدس بڑا مشہور فاضل عالم علم ریاضی میں گذرا ہے۔ وہ علم ہیئت اور علم ہندسہ اور علم ادات اور جر ثقیل اور علم آب اور علم مناظرہ
حال دوربین کا
واضح ہو کہ ایجاد ہونے ان آلات سے جن میں شیشوں وغیرہ کا کام پڑتا ہے، ان سے خلق کو نہایت فائدہ پہنچتا ہے۔ شروع میں سنہ ۱۴۰۰ عیسوی کے اول ہی اول ایک شخص فرنگی نے جس کا نام سیلونیو تھا اور جو شہر فلورنس میں کہ دار الخلافہ ملک کا ہے رہتا تھا، عینکوں کو ایجاد
ذکر مہندس بھاسکر کا
یہ شخص بہت بڑا عقل مند اور مہندس ہند میں گذرا ہے۔ اس کے برابر ذہین اور عاقل اور سچے علم کی پیروی کرنے والا کوئی اور شخص قوم ہندو میں نہیں ہوا ہے۔ یہ شخص بمقام شہر بنارس بیچ سنہ ۱۱۵۰ء کے پیدا ہوا تھا۔ اس شخص ہماری شاستر کی غلطیوں کو درست کیا لیکن اکثر
حال خوردبین کا
اب میں یہاں سے حال خوردبین کا لکھتا ہوں اور حال اس کا بھی بہت نادرات سے ہے۔ غور سے پڑھو اور قدرت الٰہی کا تماشہ کرو۔ واضح ہو کہ خوردبین ایک ایسا آلہ ہے جس کے ذریعے سے نہایت چھوٹی سی چھوٹی شیٔ بڑی معلوم ہوتی ہیں۔ اس میں چند شیشے لگے ہوتے ہیں اور جس شیٔ
بیان بخارات اور ابر اور مینہ کا
ہوا میں جو گرد زمین کے ہے، یہ طاقت ہے کہ وہ چھوٹے چھوٹے ذروں پانی کو جذب کرتی ہے اور اپنے ساتھ ملا لیتی ہے۔ یہ سب حرارت کے پانی میں سے ذرے پانی کے اٹھ جاتے ہیں اور ہوائیں اوپر پھیل جاتی ہیں۔ ان سب ذروں کے اٹھنے کو اور ہوا میں مخلوط ہو جانے کو بخارات
join rekhta family!
-
ادب اطفال1919
-