- کتاب فہرست 180666
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1867
طب776 تحریکات280 ناول4053 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1394
- دوہا65
- رزمیہ97
- شرح171
- گیت86
- غزل931
- ہائیکو12
- حمد35
- مزاحیہ37
- انتخاب1491
- کہہ مکرنی6
- کلیات638
- ماہیہ18
- مجموعہ4461
- مرثیہ358
- مثنوی767
- مسدس52
- نعت493
- نظم1122
- دیگر64
- پہیلی16
- قصیدہ174
- قوالی19
- قطعہ55
- رباعی273
- مخمس18
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی26
- ترجمہ73
- واسوخت24
مولوی عبدالحق کے مضامین
مخلوط زبان
(یہ مقالہ انجمن روح ادب الہ آباد کے اجلاس منعقدہ ۲۱ دسمبر ۱۹۴۱ میں پڑھا گیا) جناب صدر و حضرات! اردو پر ایک اعتراض یہ بھی کیا جاتا ہے کہ یہ مخلوط زبان ہے۔ یہاں کی خالص زبان نہیں۔ دوغلی ہے۔ اس سے تو کسی کو انکار نہیں ہو سکتا کہ یہ ٹھیٹ ہندوستانی
تقریر صدارت اردو کانفرنس، ناگپور
(مولانا ڈاکٹر عبد الحق صاحب کا خطبۂ صدارت ۲۳/اکتوبر ۱۹۳۸ء) اے صاحبو! کسی حکیم کا قول ہے کہ جس چیز کو ہم ہر وقت دیکھتے رہتے ہیں، اسے کبھی نہیں دیکھتے۔ یہی نہیں بلکہ اس کی قدر بھی نہیں کرتے۔ یہی حال زبان کا ہے۔ ہم صبح سے شام تک اسے بولتے اور
خطبہ صدارت انڈین اورینٹل کانفرنس، بڑودہ
(یہ خطبہ صدارت انڈین اورینٹل کانفرنس منعقدہ بڑودہ (دسمبر ۱۹۳۴ء) میں بحیثیت صدر شعبۂ اردو پڑھا گیا۔) حضرات! سارے ہندستان میں زبانوں کا ایک نسا جال پھیلا ہوا ہے۔ دنیا کے کسی ملک میں اتنی زبانیں نہیں بولی جاتیں جتنی ہمارے دیس میں۔ اتر والا دکھن
خطبۂ صدارت بہار اردو کانفرنس
(یہ خطبہ مولانا عبد الحق صاحب سیکرٹری انجمن ترقیٔ اردو ہند نے صوبہ بہار کی اردو کانفرنس میں، جو سید عبدالعزیز صاحب بیر سٹرایٹ لاوزیر تعلیم کی سرپرستی میں منعقد ہوا تھا، پڑھ کر سنایا۔ ۱۹۳۶ء۔ مرتب) اے صاحبو! ایک مشہور مثل ہے، ’’دور کے ڈھول سہانے۔‘‘
ہندی اردو کا جھگڑا
شری رام شرما صاحب ہندی کے مشہور ماہانہ رسالہ وشال بھارت کے ایڈیٹر ہیں۔ یہ ہندی اردو دونوں زبانوں میں دست گاہ رکھتے ہیں۔ وہ خود لکھتے ہیں کہ ’’میں نے بھی اردو ہی پڑھی تھی، ہندی تو مجھے ویسے ہی آ گئی۔‘‘ ادبی لیاقت کے علاوہ ان میں رواداری بھی بہت ہے۔ ہندو
خطبۂ صدارت انجمن ترقی پسند مصنفین ہند
(ترقی پسند ادیبوں کا پہلا جلسہ ماہ اپریل ۱۹۳۶ ء کو لکھنؤ میں ہو اتھا۔ شعبۂ اردو کی صدارت کے لیے انہوں نے مولانا عبد الحق صاحب کو طلب کیا تھا۔ مولانا جانے کے لیے تیار تھے لیکن عین وقت پر ایک ناگریز وجہ سے شریک نہ ہو سکے۔ اس جلسے کے لیے جو خطبہ مولانا
ہندوستانی کیا ہے؟
(یہ تقریر۲۱/فروری ۱۹۳۹ء کوآل انڈیا ریڈیو اسٹیشن دہلی سے نشر کی گئی۔) ہندستانی کا لفظ آج کل بھڑوں کا چھتا بنا ہوا ہے۔ اب آل انڈیا ریڈیو اسٹیشن نے اس چھتے کو چھیڑا ہے تو اسے ڈنگ سہنے کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے۔ زبان کے معنوں میں ہندستانی
اردو کی مقبولیت کے اسباب
گری زوں سوسنان کا ایک پرگنہ ہے اور پہاڑی علاقہ ہے۔ اس کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ وہاں بہت سی زبانیں بولی جاتی ہیں۔ ان کے ہاں قدیم سے ایک روایت مشہور چلی آ رہی ہے کہ خلاق عالم نے فرشتہ کلمائیل کو بیجوں بھرے تھیلے دیے اور فرمایا جاؤ تم دنیا کا ایک چکر
تقریر، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
(یہ تقریر مسلم یونیورسٹی علی گڑھ دسمبر ۳۸ء میں کی گئی تھی۔ جمیل احمد صاحب نقوی اسسٹنٹ لائبریرین یونیورسٹی نے بڑی چابک دستی سے اسے قلم بند کر لیا۔) جناب صدر اور صاحبو! میری زندگی کا صرف ایک ہی مقصد ہے یعنی زبان اردو کی اشاعت اور ترقی۔ مجھے
حامیان اردو
زبانیں کہاں سے آئیں، کیسے بنیں؟ ایک طویل اور پیچیدہ بحث ہے اور اس وقت ہمارے مبحث سے خارج۔ البتہ اردو کہاں سے آئی اور کیسے آئی؟ یہ ہم بتا سکتے ہیں، اس لیے کہ اس کی عمر چھ سات سو سال سے زیادہ نہیں۔ اسے قدرت، انسانی ذوق اور انسانی ضروریات نے بنایا۔ کچھ
خطبۂ صدارت شعبۂ اردو ہندستانی اکیڈمی، الہ آباد
(یہ خطبہ ہندستانی اکیڈمی الہ آبادکے شعبہ ٔ اردو کے صدر کی حیثیت سے ۱۲ جنوری ۱۹۳۶ء کوپڑھاگیا۔) جناب صدر! حضرات! اردو زبان و ادب کا جدید دور گزشتہ صدی کے آغاز سے شروع ہوتا ہے۔ اس میں چار بڑی باقاعدہ اور منظم تحریکیں عمل میں آئیں۔ (۱) فورٹ
اردو کا حال اور مستقبل
(یہ خطبۂ صدارت انجمن حمایت اسلام لاہور کے اکیانویں سالانہ اجلاس میں بحیثیت صدر شعبۂ اردو ۱۲/اپریل ۱۹۳۶ء کو پڑھ کر سنایا گیا۔) اے صاحبو! میں نے لڑکپن میں انجمن حمایت اسلام کا بچپن دیکھا تھا اور اب بڑھاپے میں اس کی جوانی کی بہار دیکھ رہا
اچھی کتاب
پڑھنے کی عادت بہت اچھی ہے لیکن پڑھنے پڑھنے میں فرق ہے اورکتاب کتاب میں فرق ہے۔ میں ایک بدمعاش اور پاجی آدمی سے باتیں یا بے تکلّفی کرتے ہوئے جھپکتا ہوں اور آپ بھی میرے اس فعل کو بُری نظر سے دیکھتے ہیں لیکن میں اس سے زیادہ تر بُری اور پاجی کتاب پڑھتا
خطبۂ صدارت اردو کانفرنس
(آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل کانفرنس کے ضمن میں علی گڑھ میں ایک اردو کانفرنس منعقد ہوئی تھی۔ اس کانفرنس کے صدر کی حیثیت سے مولانا عبدالحق صاحب نے ۲۸/اپریل ۱۹۳۷ء کی شب کو ذیل کا خطبہ پڑھا تھا۔ مرتب) گری زوں سوِستان کا ایک پرگنہ ہے اور پہاڑی
محمد قلی قطب شاہ: بابائے اردو کی ایک غیرمطبوعہ تحریر
جب سلطنتِ بہمنی میں انتہائی ضعف رونما ہوا اور حکومت کا شیرازہ بکھرنے لگا تو ہرصوبہ خود مختار ہوگیا۔ سلطنتِ بہمنی کی بجائے پانچ نئی سلطنتیں قائم ہوگئیں۔ نظام شاہیہ احمد نگر میں۔ عادل شاہیہ بیجاپور میں۔ عماد شاہیہ برار میں۔ برید شاہیہ بیدر میں اور قطب
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets
-
ادب اطفال1867
-