- کتاب فہرست 180666
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1867
طب775 تحریکات280 ناول4046 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1393
- دوہا65
- رزمیہ97
- شرح171
- گیت86
- غزل930
- ہائیکو12
- حمد35
- مزاحیہ37
- انتخاب1489
- کہہ مکرنی6
- کلیات637
- ماہیہ18
- مجموعہ4460
- مرثیہ358
- مثنوی767
- مسدس52
- نعت493
- نظم1122
- دیگر64
- پہیلی16
- قصیدہ174
- قوالی19
- قطعہ55
- رباعی273
- مخمس18
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی26
- ترجمہ73
- واسوخت24
میر ناصرعلی دہلوی کا تعارف
ادبی لحاظ سے میرناصرعلی کامقام بہت بلندہے۔ وہ ایک عظیم انشاء پرداز، مضمون نگاراورصحافی تھے۔انہوں نے اپنے ادبی زندگی کاآغاز"تیرھویں صدی" نامی رسالے سے کیا،جس کااجراء انہوں نے 1870میں سرسید احمدخان کے رسالے " تہذیب الاخلاق " کے رد عمل میں کیا۔اس رسالے کے ذریعے اس نے سرسید کے بعض مذہبی، تعلیمی اورسماجی خیالات کو ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے ایک دن مطبع آکر مہتمم اوردفترکے منشی کو کہاکہ رسالے کو کہاں کہاں بھجواتے ہیں ، خصوصاً ان مقامات میں ضروربھجوائیں جہاں سے سرسید کے مدرسۃ العلوم کے لیے مالی معاونت ہوتی ہے۔ اس سے یہ اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ میرناصرعلی سرسید سے کس قدرنظریاتی اختلاف رکھتے تھے۔سرسید اورمیرناصرعلی کے درمیان چپقلش کی ابتدا ایک مضمون" تیرھویں صدی اورتہذیب الاخلاق" سے ہوئی جو برسوں تک جاری رہی اوراس تنازعے کی اصل وجہ سرسید کی نیچرپرستی کے مقابلے میں عقل پرستی کے حق میں دلائل فراہم کرناتھی۔ اس زمانے میں سرسیدنے فلسفہ اورسائنس کے ذریعے مسلمانوں کے بہبودکاراستہ نکالنے کی کوشش کی اورادب میں حقیقت پسندی کوفروغ دیا، جس کے مقابلے میں میرناصرعلی دہلوی نے شاعرانہ اسلوب میں خیال آرائی اورحسن آفرینی کے جیتے جاگتے مرقعے پیش کیے۔"تیرھویں صدی"کے مضامین سے اردوادب میں نئے اورمتنوع طرزنگارش کی داغ بیل پڑی،جوعوام اوررخواص میں بے حدمقبول ہوئی۔ اس رسالے کانام بعدمیں تبدیل کرکیــ"صلائے عام " رکھاگیاجوتقریباً25سال تک جاری رہا۔اس نئے اورمتنوع طرزفکر کو بعدمیں دلگداز اورمخزن نے مزیدتقویت دی اوریوں اردوادب میں رونوی تحریک کے لیے راہیں ہموارہوگئیں۔یوں ہم بجاطورپر کہہ سکتے ہیں کہ اردونثرمیں رومانوی ادب کی بنیاد میرناصرعلی نے رکھی تھی اور "تیرھویں صدی" اس رجحان کانمائندہ رسالہ ہے۔
مددگار لنک : | https://ur.wikipedia.org/wiki/%D9%85%DB%8C%D8%B1_%D9%86%D8%A7%D8%B5%D8%B1%D8%B9%D9%84%DB%8C_%D8%AF%DB%81%D9%84%D9%88%DB%8C
موضوعات
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets
-
ادب اطفال1867
-