میر سوز
غزل 17
اشعار 8
جس کا تجھ سا حبیب ہووے گا
کون اس کا رقیب ہووے گا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سر زانو پہ ہو اس کے اور جان نکل جائے
مرنا تو مسلم ہے ارمان نکل جائے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ان سے اور مجھ سے یہی شرط وفا ٹھہری ہے
وہ ستم ڈھائیں مگر ان کو ستمگر نہ کہوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
رسوا ہوا خراب ہوا مبتلا ہوا
وہ کون سی گھڑی تھی کہ تجھ سے جدا ہوا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اہل ایماں سوزؔ کو کہتے ہیں کافر ہو گیا
آہ یا رب راز دل ان پر بھی ظاہر ہو گیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے