- کتاب فہرست 183420
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1773
طرززندگی15 طب580 تحریکات258 ناول3501 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی12
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1339
- دوہا61
- رزمیہ95
- شرح149
- گیت88
- غزل764
- ہائیکو11
- حمد34
- مزاحیہ38
- انتخاب1395
- کہہ مکرنی7
- کلیات637
- ماہیہ16
- مجموعہ4021
- مرثیہ336
- مثنوی704
- مسدس47
- نعت443
- نظم1044
- دیگر49
- پہیلی17
- قصیدہ150
- قوالی10
- قطعہ53
- رباعی259
- مخمس18
- ریختی16
- باقیات27
- سلام29
- سہرا8
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی21
- ترجمہ78
- واسوخت24
محمد جمیل اختر کے افسانے
ٹوٹی ہوئی سڑک
وہ ایک چھوٹے سے گاؤں کی ایک چھوٹی سی سڑک تھی، جس کے ارد گرد درخت ہی درخت تھے درختو ں کے پیچھے سکول کی عمارت تھی، اس سڑک پر آپ اگر چلتے جائیں تو آگے ہسپتال آ جائےگا جہاں ایک ڈاکٹر صاحب بیٹھتے تھے، جو سب کو ایک ہی طرح کی کڑوی ادویات دیتے تھے ان کے پاس
ریلوے اسٹیشن
’’جناب یہ ریل گاڑی یہاں کیوں رکی ہے؟‘‘ جب پانچ منٹ انتظار کے بعد گاڑی نہ چلی تو میں نے ریلوے اسٹیشن پہ اترتے ہی ایک ٹکٹ چیکر سے یہ سوال کیا تھا۔ ’’او جناب پیچھے ایک جگہ مال گاڑی کا انجن خراب ہو گیا ہے اب اس گاڑی کا انجن اسے لے کے اس اسٹیشن پہ آئےگا۔‘‘ ’’کیا
یادداشت کی تلاش میں
خط کے لفافے پر ٹکٹ لگاتے لگاتے اس کی یادداشت ختم ہو گئی اور اسے سب کچھ بھول گیا حتٰی کہ یہ بھی کہ لفافے پر لگائے ان دو ٹکٹوں کا کیا مطلب ہے۔ جیسے بلب جل رہا ہو، روشنی ہواور یکایک اندھیرا چھا جائے۔ اس نے لفافے کودیکھاپھر اپنے ہاتھوں کواسے سمجھ نہ آئی
جِیرے کالے کا دکھ
یوں تو وہ اچھا تھا لیکن اس کے چہرے پہ دائیں جانب ایک سیاہ داغ تھا بالکل سیاہ جیسے کسی نے کالے پینٹ سے ایک دائرہ بنا دیا ہو۔ بچپن میں وہ اس داغ پر ہاتھ رکھ کر بات کرتا تھا تاکہ کسی کو اس کا داغ نہ دکھائی دے لیکن معلوم نہیں کیسے لوگوں کو وہ داغ دکھائی
ایک الجھی ہوئی کہانی
’’لو آج میں تمہیں ایک کہانی سناتا ہوں یہ کہانی سو سال پرانی ہے ‘‘ ’’سو سال؟‘‘ ’’ہاں تقریبا سوسال‘‘ ’’نہیں بھئی ہم نہیں سنتے اتنی پرانی کہانی، دنیا چاند پر پہنچ چکی ہے اور تم ہمیں سو سال پرانی کہانیاں سنا رہے ہو‘‘ ’’کچھ کہانیا ں کبھی پرانی
مسکراتے شہر کا آخری اداس آدمی
اس شہر میں ہروقت ہنستے رہنے کا قانون اب مکمل طور پر نافذ ہوچکاتھاسو اب وہاں کسی کو بھی رونے یا اداس رہنے کی اجازت نہیں تھی ۔ پولیس کے جوان گلی گلی گھومتے اوراگر انہیں کوئی بغیر مسکراہٹ کے ملتا تو اسے فوراًگرفتار کرلیتے ۔ رفتہ رفتہ ملک میں اداس لوگ ختم
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS
-
ادب اطفال1773
-