Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mohammad Kazim's Photo'

محمد کاظم

1971 | دلی, انڈیا

محمد کاظم کا تعارف

پیدائش :بہار

LCCN :no2001030527

پروفیسر محمد کاظم(ولادت 26 جنوری 1971) دہلی یونیورسٹی کے شعبئہ اردو میں درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم کلکتہ ڈک لیبر بورڈ پرائمری اسکول اور  ہائی اسکول معروف سی ایم او ہائی اسکول کلکتہ سے 1987 میں مکمل کیا۔ کلکتہ یونیورسٹی  کے مولانا آزاد کالج سےاردو آنرس کے ساتھ گریجویشن  مکمل کیا۔ اس کے بعد جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے ایم اے، ایم فل، ماس میڈیا اور پی ایچ ڈی کی اسناد حاصل کیں۔ اپنی تعلیم کے زمانے میں ہی اردو اخبارات سے منسلک رہے اور کئی اخباروں کے لیے کالم لکھے۔ 1998 میں وزارت اطلاعات و نشریات ، حکومت ہند کی انفارمیشن سروس میں بذریعہ یوپی ایس سی ملازمت اختیار کی اور 2002تک وزارت کے شعبہ پبلی کیشنزڈویژن (Publications Division)سے شائع ہونے والے اردو کے موقر رسالہ ماہنانہ ‘آجکل’ کی ادارتی ٹیم کے رکن رہے۔ اس درمیان انھوں نے مدیر محبوب الرحمن فاروقی صاحب کے ساتھ مل کر‘آجکل کے ڈرامے، آجکل کے مضامین، آجکل کے افسانے، آجکل اور صحافت اور آجکل اور غبار کارواں ’ جیسی اہم کتابیں ترتیب دیں۔2001 میں ان کی کتاب ‘مشرقی ہند میں  اردونکڑ ناٹک’ شائع ہوئی۔2002 میں ان کا تقرر شعبہ اردو ، دہلی یونیورسٹی میں بحیثیت لکچرر ہوا،2014 میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور 2017 میں پروفیسر کے عہدے پر فائز ہو کر اب تک خدمات انجام دے رہے ہیں ۔اس دوران یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے دی گئی اضافی ذمہ داریاں بھی بخوبی نبھا رہے ہیں جن میں یونیورسٹی ڈپٹی پراکٹر اور  متعدد ہاسٹل کے وارڈن وغیرہ اہم ہیں۔صرف دہلی یونیورسٹی ہی نہیں بلکہ متعدد اداروں و جامعات میں بحیثیت وزٹنگ فیکلٹی بھی و ہ مسلسل کام کر تے ہیں جن میں چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میرٹھ ،جواہر لال نہرو یونیورسٹی دہلی،سری رام سنٹر فارپرفارمنگ آرٹ نئی دہلی اور نیشنل اسکول آف ڈراما جیسے باوقار اور  شہرت یافتہ ادارے اہم ہیں۔ان کا خاص میدان ڈراما اور اس کی تنقید ہے۔تقریباً بیس ڈرامے ان کی ہدایت  میں پیش کیے جا چکے ہیں جنہیں اردو اکادمی دہلی نے آٹھ سال مسلسل اپنے اردو ڈرامافیسٹیول میں شامل کیا اور پانچ سال مسلسل ساہتیہ کلا پریشد، دہلی سرکار نے بہترین ہدایت کار اور بہترین ڈراما کے خطاب سے نوازا ہے۔اس کے علاوہ ہندوستان کی مختلف ریاستوں کےمتعدد  ڈرامافیسٹیول میں بطور ڈراما ہدایت کار شرکت کرتے ہیں ۔روزنامہ ‘قومی آواز’ میں پانچ سال تک ڈرامے پر ہر ہفتہ مسلسل کالم لکھتے رہے ہیں۔ہندی اور انگریزی کے مختلف ڈراموں کو اردو میں اور  اردو کے مشہور ڈراموں کو ہندی میں ترجمہ کر کے شائع کرواچکے ہیں۔ڈرامے کی دنیا کا شہرت یافتہ ‘بہروپ آرٹس گروپ’ کے فاؤنڈر اعزازی جنرل سکریٹری ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی شائع شدہ کتابوں میں ‘اردو ڈراما :فن ،تاریخ اور تجزیہ ، ہندوستانی نکڑناٹک اور اس کی سماجی معنویت، بنگال میں اردو نکڑ ناٹک، مشرقی ہند میں اردو نکڑ ناٹک ،یوگ راج کی کہانیاں، داستان گوئی (اردو اور ہندی) ، مجتبیٰ حسین: فن اور شخصیت، یوگ راج کی کہانیاں،نصر غزالی: فن اور شخصیت، اشاریہ ماہنامہ سائنس اردو ’ اہم ہیں ۔اس کے ساتھ ترجمہ شدہ کتابوں میں‘ ہنرک ابسن کے تین ڈرامے،ستم کی انتہا کیا ہے؟(ضبط شدہ ڈارامے )،میرے بستر کے نیچے ،گھاٹ والی بلی،میری پر دادی اور پر نانی’ جیسی کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔ ان کتابوں کے علاوہ ان کا تحریری سفر جاری ہے ۔ پروفیسر محمد کاظم ہندوستان کی مختلف ریاستوں کے علاوہ کئی بیرونی ممالک  بشمول ماریشش،مصر،ترکی،ازبکستان اور بنگلہ دیش کا علمی و ادبی سفر کر چکے  ہیں۔ ہندوستان کی مختلف ریاستوں سے شائع ہونے والی تیس سے زیادہ کتابوں میں ان کے مضامین شامل ہیں۔ ساٹھ سے زیادہ تحقیقی و تنقیدی مضامین ملک و بیرون ممالک کے مختلف مقامات سے نکلنے والے رسائل و جرائد میں شائع ہوچکے ہیں۔تقریباً ایک سو بیس نیشنل اور انٹرنیشنل سیمیناروں و کانفرنسوں  مختلف موضوعات پرمقالے پیش کرچکےہیں۔ حکومت ماریشش کی اردو اسپیکنگ یونین کی خصوصی دعوت پر ماریشش میں اردو ڈرامے کے فروغ کے لیے دس دن کا ورک شاپ کیا جس میں اسکرپٹ رائٹنگ اور اداکاری کے فن کی باریکیوں پر گفتگو کے ساتھ ساتھ اس کی مشق بھی کرائی۔ ان کی تحقیقی ، تنقیدی اور تھیئٹر کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے دہلی اردو اکادمی، مغربی بنگال اردو اکیڈمی، راجستھان اردو اکادمی اور بہار اردو اکادمی نے انعام و اکرام سے نوازا ہے۔ اس کے علاوہ ڈراما اور تھیئٹر کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انھیں  ‘کل ہند نیاز احمد خاں ایوارڈ’  (2021) مسلم انسٹی ٹیوٹ کولکاتا اور غالب انسٹی ٹیوٹ کا شہرہ آفاق‘ ہم سب غالب ایوارڈ برائےڈراما’ (2017) پیش کیا جا چکا ہے۔

پروفیسر محمد کاظم کا علمی و ادبی سفر جاری ہے۔ ان کے تحقیقی و تنقیدی مضامین اور کتابیں نہ صرف طالب علموں بلکہ اردو کے سنجیدہ قارئین کے لیے اہمیت  کی حامل ہیں۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے