- کتاب فہرست 184986
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1921
طب878 تحریکات290 ناول4351 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1432
- دوہا64
- رزمیہ98
- شرح182
- گیت81
- غزل1103
- ہائیکو12
- حمد44
- مزاحیہ36
- انتخاب1540
- کہہ مکرنی6
- کلیات674
- ماہیہ19
- مجموعہ4839
- مرثیہ375
- مثنوی816
- مسدس57
- نعت535
- نظم1198
- دیگر68
- پہیلی16
- قصیدہ179
- قوالی19
- قطعہ60
- رباعی290
- مخمس17
- ریختی12
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی28
- ترجمہ73
- واسوخت26
محمد شمیم الزماں کا تعارف
لوگ وقت کے ساتھ بدل جاتے ہیں مگر شمیم الزماں آج بھی وقت کو تھام کر دوستوں کے انتظار میں ایک سرور آمیز سی لذت محسوس کرتے ہیں۔ ان کی شاعری میں بھی انتظار کی لذت کو اسی طرح محسوس کیا جاسکتا ہے۔ نظموں اور غزلوں میں جو ایک بات قدرے مشترک ہے وہ ان کا بیانیہ ہے، جیسے وہ مخاطب سے محو گفتگو ہوں۔ ساحر اور فیض کی سی شعری ترکیبات کے استعمال سے وہ بہت مانوس نظر آتے ہیں اور خاص بات یہ ہے کہ ان کی نظمیں ہوں یا غزلیں، نغمگیت سے بھرپور نظر آتی ہے۔ شمیم ا لزماں کی پیدائش 1968میں صوبہ بہار کے مدھوبنی ضلع واقع برداہا گاؤں میں ہوئی اور ابتدائی تعلیم کا سلسلہ دربھنگہ شہر کی درسگاہ اسلامی سے شروع ہوا۔ پھر کشن گنج کے انسان اسکول سے سکنڈری کرنے کے بعد وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہوئے اور ایم اے سیاسیات کے امتحانوں میں اپنی کلاس میں اول آنے کے ساتھ یونیورسٹی میڈل حاصل کیا۔ سخت جاں فشانی کے بعد باضابطہ طور پر ملازمت کا سلسلہ علی گڑھ مسلم یونیو رسٹی کے دفتر رابطہ عامہ میں نائب افسر رابطہ عامہ کی حیثیت سے شروع ہوا جو ہنوز جاری ہے۔ محمد شیم الزماں کا ادبی اور شعری سفر باضابطہ 1988 میں شروع ہوا اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اپنی طالب علمی کے دوران انہوں نے کثرت سے نظمیں اور غزلیں کہیں۔ 1990میں ایم اے کی تعلیم امتیازی نمبروں سے مکمل کرنے اور عملی زندگی میں قدم رکھنے کے بعد ان کی شعری سرگرمیاں قدرے کم ہو گئیں اور زندگی کی سختیوں سے نبرد آزما ہونا گویا ان کی ادبی مصروفیات کے لیے رکاوٹ بن گیا۔ تاہم مشق سخن معمول نہ سہی، ایک حادثاتی شغف کے بطور اب بھی جاری ہے۔
join rekhta family!
-
ادب اطفال1921
-