Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mohammad Tufail's Photo'

محمد طفیل

1923 - 1986 | اسلام آباد, پاکستان

حکومت پاکستان کی جانب سے ستارہ امتیاز ایوارڈ یافتہ اردو کے معروف ادیب اور مشہور جریدے’نقوش‘ کے مدیر،ان کی ادارت میں نقوش کے غزل نمبر،افسانہ نمبر،شخصیات نمبر،خطوط نمبر،آپ بیتی نمبر،مکاتیب نمبر،طنز ومزاح نمبر،منٹو نمبر،میر نمبر،غالب نمبر،اقبال نمبر،انیس نمبر،پطرس نمبر،شوکت تھانوی نمبر،ادبی معرکے نمبر عصری ادب نمبر اور سب سے بڑھ کر رسول نمبر شائع ہوئے۔بابائے اردو مولوی عبدالحق نے محمد نقوش کا خطاب دیا۔

حکومت پاکستان کی جانب سے ستارہ امتیاز ایوارڈ یافتہ اردو کے معروف ادیب اور مشہور جریدے’نقوش‘ کے مدیر،ان کی ادارت میں نقوش کے غزل نمبر،افسانہ نمبر،شخصیات نمبر،خطوط نمبر،آپ بیتی نمبر،مکاتیب نمبر،طنز ومزاح نمبر،منٹو نمبر،میر نمبر،غالب نمبر،اقبال نمبر،انیس نمبر،پطرس نمبر،شوکت تھانوی نمبر،ادبی معرکے نمبر عصری ادب نمبر اور سب سے بڑھ کر رسول نمبر شائع ہوئے۔بابائے اردو مولوی عبدالحق نے محمد نقوش کا خطاب دیا۔

محمد طفیل کا تعارف

تخلص : 'محمد طفیل'

اصلی نام : محمد طفیل

پیدائش : 14 Aug 1923 | لاہور, پنجاب

وفات : 05 Jul 1986 | اسلام آباد, پاکستان


محمد طفیل 14 اگست 1923ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ نامور خطاط تاج الدین زریں رقم سے خوش نویسی کی تربیت حاصل کرنے کے بعد انہوں نے1944ء میں ادارۂ فروغ اردوکے نام سے ایک طباعتی ادارہ قائم کیا۔ 1948ء میں انہوں نے لاہور سے ماہنامہ نقوش کا اجرا کیا۔ 18 شماروں کی اشاعت کے بعد محمد طفیل نے اس جریدے کی ادارت خود سنبھال لی۔ ان کی ادارت میں نقوش کے غزل نمبر، افسانہ نمبر، شخصیات نمبر، خطوط نمبر، آپ بیتی نمبر، مکاتیب نمبر، طنز و مزاح نمبر، ادب عالیہ نمبر، منٹو نمبر، میر نمبر، غالب نمبر، اقبال نمبر، انیس نمبر، پطرس نمبر، شوکت تھانوی نمبر، لاہور نمبر، ادبی معرکے نمبر، عصری ادب نمبر اور سب سے بڑھ کر رسول نمبرشائع ہوئے۔
محمد طفیل کے خاکوں کے مجموعے صاحب، جناب، آپ، محترم، مکرم، معظم، محبی اور مخدومی کے نام سے شائع ہوئے۔ ان کی خود نوشت ان کی وفات کے بعد ناچیز کے عنوان سے نقوش کے محمد طفیل نمبر میں اشاعت پذیر ہوئی۔
محمد طفیل کو بابائے اردو مولوی عبدالحق نے محمد نقوش کا خطاب دیا تھا جبکہ حکومت پاکستان نے انہیں ستارۂ امتیاز عطا کیا تھا۔
محمد طفیل 5جولائی 1986ء کواسلام آباد میں وفات پاگئے اور میانی صاحب لاہور میں آسودۂ خاک ہوئے۔
شان الحق حقی اور محمد عالم مختار حق نے ان کی تاریخ وفات اس مصرع سے نکالی تھی:
ثبت است بر جریدہ عالم دوام او
اس مصرع کے اعداد کا مجموعہ 1406 ہوتا ہے جو محمد طفیل کا ہجری سن وفات ہے۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے