Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mohsin Kakorvi's Photo'

محسن کاکوروی

1825 - 1905

محسن کاکوروی کا تعارف

تخلص : 'محسن'

اصلی نام : مولوی محمّد محسن

پیدائش :لکھنؤ, اتر پردیش

وفات : 24 Apr 1905 | مین پوری, اتر پردیش

LCCN :n2018211392

نام مولوی محمد محسن، تخلص محسن۔ ۱۸۳۷ء میں قصبہ کاکوری مضافات لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ اپنے دادا کے دامن تربیت میں پرورش پائی۔ ان کے انتقال کے بعد اپنے والد اور مولوی عبدالرحیم سے تحصیل علم حاصل کی۔مولوی ہادی علی اشک جنھیں شاعری پر عبور حاصل تھا ، انہی سے محسن کاکوروی نے مشق سخن کی۔ محسن کاکوروی نے چند روز عہدہ نظامت پر کام کیا اور وہیں سے وکالت ہائی کورٹ کا امتحان پاس کیا۔ اس زمانے میں صدر دیوانی عدالت آگرہ میں تھی۔ ۱۸۵۷ء تک آگرہ میں رہے۔ بعد ازاں مین پوری میں وکالت کرتے رہے۔شعروسخن کا شوق انھیں لڑکپن سے تھا۔ ابتدا میں کچھ غزلیں کہیں۔ اس کے بعد محض نعت میں طبع آزمائی کرتے رہے۔محسن کاکوروی کا کلیات ان کے بڑے صاحبزادے مولوی نورالحسن نے شائع کردی ہے۔ سب سے پہلے اس میں ایک نعتیہ قصیدہ’’گلدستہ کلام رحمت‘‘ ہے۔ اس کے بعد ’سراپا رسول اکرم ‘ ہے۔ ان کا وہ مشہور نعتیہ قصیدہ (سمت کاشی سے چلا جانب متھرا بادل)بھی کلیات میں ہے جس نے تمام اہل علم ودانش سے خراج تحسین وصول کیا ہے۔کلیات میں ان کی مشہور مثنوی ’’چراغ کعبہ‘‘ شب معراج کے ذکر میں ہے۔ کچھ رباعیاں اور غزلیں بھی ہیں۔ محسن کاکوروی ۲۴؍اپریل ۱۹۰۵ء کو مین پوری میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔


بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد اول)،محمد شمس الحق،صفحہ:210

 

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے