Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Momin Khan Momin's Photo'

مومن خاں مومن

1800 - 1852 | دلی, انڈیا

غالب اور ذوق کے ہم عصر۔ وہ حکیم ، ماہر نجوم اور شطرنج کے کھلاڑی بھی تھے۔ کہا جاتا ہے کہ مرزا غالب نے ان کے شعر ’ تم مرے پاس ہوتے ہو گویا/ جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا‘ پر اپنا پورا دیوان دینے کی بات کہی تھی

غالب اور ذوق کے ہم عصر۔ وہ حکیم ، ماہر نجوم اور شطرنج کے کھلاڑی بھی تھے۔ کہا جاتا ہے کہ مرزا غالب نے ان کے شعر ’ تم مرے پاس ہوتے ہو گویا/ جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا‘ پر اپنا پورا دیوان دینے کی بات کہی تھی

مومن خاں مومن کے ویڈیو

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
شاعری
Momin Khan Momin - Zubaan-e-Ishq

مظفر علی

ویڈیو کا زمرہ
دیگر

زمرد بانو

زمرد بانو

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا اعجاز حسین حضروی

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو نیرہ نور

آنکھوں سے حیا ٹپکے ہے انداز تو دیکھو

آنکھوں سے حیا ٹپکے ہے انداز تو دیکھو نامعلوم

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا ثریا

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا نامعلوم

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا پنکج اداس

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا فریدہ خانم

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا غلام عباس

دفن جب خاک میں ہم سوختہ_ساماں ہوں_گے

دفن جب خاک میں ہم سوختہ_ساماں ہوں_گے مہدی حسن

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو بھارتی وشواناتھن

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو مہران امروہی

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو مہدی حسن

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو استاد برکت علی خان

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو بیگم اختر

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو اقبال بانو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو شانتی ہیرانند

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو شانتی ہیرانند

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو شانتی ہیرانند

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو شانتی ہیرانند

ٹھانی تھی دل میں اب نہ ملیں_گے کسی سے ہم

ٹھانی تھی دل میں اب نہ ملیں_گے کسی سے ہم خورشید بیگم

ٹھانی تھی دل میں اب نہ ملیں_گے کسی سے ہم

ٹھانی تھی دل میں اب نہ ملیں_گے کسی سے ہم تاج ملتانی

ہم سمجھتے ہیں آزمانے کو

ہم سمجھتے ہیں آزمانے کو مہدی حسن

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو فریدہ خانم

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو فیروزہ بیگم

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو ہری ہرن

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو عابدہ پروین

شاعری

دیگر

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے