- کتاب فہرست 180875
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1867
طب776 تحریکات280 ناول4053 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1394
- دوہا65
- رزمیہ97
- شرح171
- گیت86
- غزل931
- ہائیکو12
- حمد35
- مزاحیہ37
- انتخاب1491
- کہہ مکرنی6
- کلیات638
- ماہیہ18
- مجموعہ4464
- مرثیہ358
- مثنوی767
- مسدس52
- نعت493
- نظم1124
- دیگر64
- پہیلی16
- قصیدہ174
- قوالی19
- قطعہ55
- رباعی273
- مخمس18
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی26
- ترجمہ73
- واسوخت24
منشی سجاد حسین کا تعارف
منشی سجاد حسین کی پیدائش ایک اعلیٰ خاندان میں 1856ء میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام منشی مصور علی تھا، جو ڈپٹی کلکٹر ہوئے اور بعد میں یہ حیدرآباد اسٹیٹ میں سول جج کے عہدے پر فائز ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد سجاد کی تعلیم لکھنؤ کے کیننگ کالج میں ہوئی۔ یہیں سے انہوں نے انٹرنس کا امتحان پاس کیا۔ اس کے بعد وہ مختلف قسم کے کام کرتے رہے لیکن ان کی ایک حیثیت صحافی کی بھی رہی ہے۔ ویسے وہ ایک ادیب کی حیثیت بھی رکھتے ہیں۔ انہوں نے 1877 میں ’’اودھ پنج‘‘ کا لکھنؤ سے اجرا کیا، جس میں مزاحیہ اور طنزیہ مضامین شائع ہوا کرتے۔ یہ اپنے مشتملات کے اعتبار سے نہایت اہم پرچہ سمجھا جاتا۔ اس نے مزاحیہ نگارشات کی اشاعت اور فروغ میں بڑے اہم کام کئے۔ سبھی جانتے ہیں کہ ’’پنچ‘‘ نام کا ایک رسالہ لندن سے بھی نکلتا تھا، جس میں طنزیہ و مزاحیہ مضامین کی کثرت ہوتی۔ منشی سجاد حسین نے وہی وضع اختیار کی۔ اور اپنے مقصد میں بہت کامیاب ہوئے۔ ’’اودھ پنج‘‘ نے کئی نئے رسالوں کے لئے اپنے زمانے میں راہ کھولی اور اس قسم کے رسالے مختلف جگہوں سے نکلنے لگے۔ اس پیٹرن پر شاد عظیم آبادی کی مخالفت میں پٹنہ سے ایک رسالہ ’’الپنج‘‘ بھی شائع ہونے لگا۔
لیکن ’’اودھ پنج‘‘ کی پالیسی میں حکومت برطانیہ کی بعض پالیسی کے خلاف طنز و مزاح سے تکذیب تھی۔ اس حد تک کہ لوگ اس سے کافی متاثر ہوتے اور حکومت برطانیہ کے خلاف ایک ذہن مرتب ہوتا۔ یہ رسالہ مغربی وضع کے غیر فطری تتبع کو بھی نشاں زد کرتا اور پیرویٔ مغرب میں لوگ جس طرح کا انداز اختیار کرتے تھے ان کا تمسخر اڑاتا۔ دراصل ایسے لوگ فیوڈل تھے جن کے ذہن و دماغ میں طریق مغرب چھا چکا تھا۔ ’’اودھ پنج‘‘ ان کی مخالفت میں مختلف قسم کے کریکچر شائع کرتا۔ اس رسالے کی ایک اور غرض تھی ہندومسلم اتحاد کرنا۔ شاید پرچہ اپنے اس مقصد میں کامیاب بھی تھا۔
منشی سجاد حسین کی ایک حیثیت ناول نگار کی بھی ہے اور اہم بھی ہے۔ موصوف کی کئی تخلیقات معروف ہیں جیسے ’’حاجی بغلول‘’، ’’طرحدار لونڈی‘‘، ’’پیاری دنیا‘‘، ’’احمق الذی‘‘، ’’میٹھی چھری‘‘، ’’کایاپلٹ‘‘ اور حیات شیخ چلی‘‘۔ یہ سب کتابیں معروف ہیں اور طنزو ظرافت کے حوالے سے مطالعے میں رہتی ہیں۔ لیکن ان کتابوں کا مقصد ایک ہی ہے اور وہ ہے سماج کی ناہمواریوں پر نگاہ رکھنا اور بدلتے ہوئے معاشی اور معاشرتی پہلوؤں پر توجہ دینا۔ اس ضمن میں فرقت کاکوروی، رشید احمد صدیقی اور وزیر آغا نے بعض امور پر توجہ دلائی ہے۔موضوعات
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets
-
ادب اطفال1867
-